کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) کراچی طیارہ حادثہ کیس میں ایک مسافر شبیر احمد کے ورثا نے اس کی جگہ کسی اور کی تدفین کر دی۔
طیارہ حادثے کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر ایند مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) کی میڈیکل ٹیم نے ایدھی سردخانے میں ڈینٹل ہسٹری کی مدد سے ایک لاش کی شناخت کی تو لاش کی شناخت شبیر احمد کے نام سے ہوئی۔
لاش لیتے وقت ورثا کے ڈینٹل نمونے این ڈی ایم اے نے حاصل کرلیے تھے جو کہ ایدھی سینٹر میں موجود ایک لاش سے میچ ہوگئے۔
فیصل ایدھی نے بتایا کہ مسافر شبیر احمد کے لواحقین کو اطلاع دی گئی تو معلوم ہوا کہ وہ تو کسی اور کی لاش شبیر احمد سمجھ کر دفنا چکے ہیں۔
دراصل شبیر احمد کے لواحقین نے غیر سائنسی طریقے سے لاش کی غلط شناخت کی تھی اور کسی اور کی لاش وصول کرکے اس کی تدفین کردی۔
لاش لیتے وقت ورثا کے ڈینٹل نمونے این ڈی ایم اے نے حاصل کرلیے تھے جو کہ ایدھی سینٹر میں موجود ایک لاش سے میچ ہوگئے جس کی شناخت شبیر احمد کے نام سے ہوئی ہے۔
فیصل ایدھی کے مطابق جس شخص کو شبیر احمد کے نام سے دفنایا گیا اس کی قبر کشائی کی جائے گی اور دفنائی گئی لاش کی دوبارہ شناخت اور پھر تدفین کی جائیگی۔
خیال رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز لینڈنگ کے دوران آبادی پر گر کر تباہ ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار عملے کے 8 ارکان سمیت 97 مسافر جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہے تھے۔