اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان کی حکومت کے دو وزرا کے کرونا کے مریض سے میل جول کی وجہ سے خود کرونا کی وبا کا شکار ہونے کا شبہ ہے جس کےبعد انہیں الگ تھلگ کیا جاسکتا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 13 نے بتایا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر میں کام کرنے والے ایک ملازم کو کرونا وائرس کا انفکشن ہوا تھا۔ اس کا طبی معائنہ کیا گیا جس پر وہ کرونا کا مصدقہ مریض نکلا۔
اسرائیلی چینل کے مطابق طبی تحقیقات کے بعد کرونا وائرس سے متاثرہ ملازم ہفتے کو وزیراعظم کے دفتر میں ڈیوٹی پر تھا۔ حکام اس بات کی چھان بین کررہے ہیں کہ آیا کرونا مریض کے وزیراعظم کے قریب رہنے سے نیتن یاھو متاثر ہوئے ہیں یا نہیں۔
خیال رہے کہ نیتن یاھو اس سے قبل بھی دو بار مشتبہ کرونا مریضوں سے میل جول اور ایسے رہ نمائوں جو بعد میں کرونا کے مریض نکلے سے ملاقاتوں کے بعد قرنطینہ منتقل کیے جا چکے ہیں۔
اتوار کو اسرائیل میں اس کرونا کے مریض چار ہزار 247 کیسز سامنے آئے جب کہ اسی روز مزید 15 مریض ہلاک ہوگئے تھے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ اسرائیل میں کرونا سے ہزاروں افراد کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔