ایران (اصل میڈیا ڈیسک) بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کل جمعہ کو ایران کی جوہری سرگرمیوں سے متعلق ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ تہران کے افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2015 کے جوہری معاہدے کی مجاز حد سے سے آٹھ گنا زیادہ ہوچکا ہے۔ یہ اضافہ مئی 2019 سے جوہری معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد ترک کرنے کا نتیجہ ہے۔
آئی اے ای اے کے انسپکٹرز کی تحقیقات 20 مئی کو تہران کے افزودہ یورینیم کی مقدار1571.6 کلو گرام ہے جبکہ ایران اوران چھ عالمی طاقتوں کےساتھ معاہدے کے مطابق ایران کو 202.8 کلوگرام یورینیم ذخیرہ کرنے کی اجازت ہے۔
عالمی ایجنسی نے بتایا ہے کہ ایران یورینیم 4.5 کی سطح پر افزودہ کرنے کی تیاری کرہا ہے جب کہ معاہدے کے تحت تہران کو 3.67 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں۔
آئی اے ای اے نے گہری تشویش کا بھی اظہار کیا کہ ایران عالمی معائنہ کاروں کو دو اہم تنصیبات کی وزٹ کرنے سے روک رہا ہے۔