کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ملک میں کورونا کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور اب اس وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 2002 ہو گئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 23 ہزار 100 ٹیسٹ ہوئے جب کہ 4960 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ کورونا مریضوں کے حوالے سے ملک میں ایک نیا ریکارڈ ہے، اس طرح ملک بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 98 ہزار 941 تک جا پہنچی ہے۔ جن میں سے 33 ہزار 465 مریضوں نے اس وائرس کو شکست دے دی ہے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک مرتبہ پھر سب سے زیادہ ہوگئی ہے۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں کورونا کے مصدقہ مریض 37 ہزار 90 ہوگئے ہیں، اس کے علاوہ سندھ میں 36 ہزار 364، خیبر پختونخوا میں 13 ہزار ایک، بلوچستان میں 6 ہزار 221، اسلام آباد میں 4 ہزار 979، آزاد کشمیر 361 اور گلگت بلتستان میں 927 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے مزید67 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ، جس کے بعد ملک میں اس وائرس سے لقمہ اجل بننے والے افراد کی تعداد 2002 ہوگئی ہے۔
پنجاب میں کورونا کے مریضوں کے تعداد سب سے زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں اموات بھی سب سے زیادہ ہوئی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 683، سندھ میں 634 ، خیبر پختون خوا میں 561، بلوچستان میں 54، وفاقی دارالحکومت میں 45، گلگت بلتستان میں 13 جب کہ آزاد کشمیر میں 8 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔