اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال کے خلاف تفتیش میں سست روی اور ریفرنس دائر نہ کرنے پر چیئرمین نیب سے جواب طلب کر لیا گیا۔
رہنماون لیگ احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس میں کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ دو سال سے تحقیقات ہو رہی ہیں، نیب مجھے تفتیش کے لیے بلاتا رہا، گرفتار بھی کیا لیکن تفتیش نہیں مکمل ہوئی۔
نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف نے کہا کہ پہلے یہ کیس ایف آئی اے کے پاس تھا، نیب کو بعد میں ٹرانسفر ہوا، جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ ایف آئی اے سے جو کیس نیب کو ٹرانسفر ہوا اس میں تو احسن اقبال کا نام ہی نہیں تھا۔
احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ نیب بتائے احسن اقبال کے خلاف ریفرنس آنا ہے یا کیس خارج کر دیں؟
احسن اقبا ل نے استدعا کی کہ چیرعمین نیب کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کیا جائے، جس پر نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف نے کہا کہ چیر۔مین نیب کی نمائندگی کے لیے ہم یہاں موجود ہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا آخری موقع دے، اسپورٹس سٹی کمپلیکس میں اس سال پی ایس ایل کے میچ ہونا تھے لیکن منصوبہ ہی روک دیا گیا۔
احتساب عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ چیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال بتائیں کہ ابھی تک ریفرنس کیوں دائر نہیں کیا جا سکا؟
عدالت نے نیب کو تفصلی جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی۔