بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا وائرس سے تقریباً تین لاکھ متاثرہ افراد کے ساتھ بھارت، برطانیہ کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے، اس عالمگیر وبا سے دنیا کا چوتھا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔
اب صرف روس، برازیل اور امریکا ہی کووڈ 19 سے متاثرین کے معاملے میں بھارت سے آگے ہیں، جہاں متاثرین کی تعداد بالترتیب 4.93 لاکھ، 7.72 لاکھ اور 20 لاکھ سے زیادہ ہے۔
بھارتی وزارت صحت کی طرف سے جاری تازہ اعدادو شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد دو لاکھ 97 ہزار 711 ہوچکی ہے جبکہ اب تک آٹھ ہزار 502 افراد اس بیماری سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
بھارت میں اس مہلک وبا میں گزشتہ 24 مئی سے، جب یہ چوٹی کے دس سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں شامل ہواتھا، غیر معمولی طورپر اضافہ ہوگیا ہے۔ چوتھے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بننے میں اسے صرف 18 دن لگے۔ اس دوران اس نے اٹلی، اسپین اور جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا۔
بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں یہ زبردست اضافہ دنیا کے سب سے بڑے لاک ڈاون کے نفاذ کے باوجود ہوا ہے۔ 25 مارچ کو جب لاک ڈاون نافذ کیا گیا تھا اس وقت ملک بھر میں متاثرین کی تعداد 500 کے قریب تھی اور محض دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔ لیکن پچھلے ایک ہفتے سے زیادہ عرصے میں ہر روز نو ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے اور اب یہ تعداد یومیہ دس ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری اعدادو شمار کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران دس ہزار 956 نئے کیسز درج کیے گئے جو اب تک ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس دوران 396 افراد کی موت بھی ہوگئی جو کہ ایک دن میں اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
سب سے زیادہ کیسز مہاراشٹر میں درج کیے گئے۔ جمعرات کو3607 نئے کیسز سامنے آئے اور 152 لوگوں کی موت ہوگئی۔ اس طرح مہاراشٹر نے 97 ہزار 648 کیسز کے ساتھ کناڈا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ صرف ممبئی میں ہی متاثرین کی تعداد 54 ہزار 85 اور مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 954 ہوچکی ہے۔
قومی دارالحکومت دہلی میں بھی پچھلے 24 گھنٹوں میں ایک دن میں سب سے زیادہ ایک ہزار877 نئے کیسز درج کیے گئے جب کہ 65 لوگوں کی موت ہوگئی۔ دہلی میں متاثرین کی مجموعی تعداد 34 ہزار 687 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 85 ہے۔ تاہم حکومت پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ مرنے والوں کی اصل تعداد نہیں بتارہی ہے۔
ملکوں کے مقابلے بہت کم ہے۔ چوٹی کے پانچ ملکوں میں سب سے کم شرح اموات بھار ت میں ہے۔ یہاں کووڈ 19کی وجہ سے فی دس لاکھ کی آبادی پر چھ لوگوں کی موت ہوئی ہے جب کہ برطانیہ میں یہ تعدد 608، امریکا میں 348، برازیل میں 187اور روس میں 45 ہے۔
بھارت کی پوزیشن شرح اموات یا ڈیتھ ریٹ کے معاملے میں بھلے ہی بہتر ہو لیکن ٹیسٹ ریٹ کے معاملے میں یہ پیچھے ہے۔ ورلڈو میٹر کے مطابق بھارت نے فی دس لاکھ آبادی پر صرف 3780 ٹیسٹ کیے ہیں۔ جبکہ روس میں ٹسٹ ریٹ 90 ہزار سے زیادہ ہے۔ امریکا میں ٹیسٹ ریٹ 68 ہزار 421 اور برازیل میں 6 ہزار 422 ہے۔ امریکا نے مجموعی طور پر 2.26 کروڑ، روس نے 1.38 کروڑ اور برطانیہ نے 62 لاکھ ٹیسٹ کیے ہیں جب کہ ایک ارب 30 کروڑ سے زیادہ آبادی کے باوجود بھارت میں صرف 52 لاکھ لوگوں کے ٹیسٹ ہوئے ہیں۔
دریں اثنا اپوزیشن کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت کے پاس کورونا سے مقابلہ کرنے کا اب بھی کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں جب ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد تین لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے اور حالات روز بروز خراب ہوتے جارہے ہیں حکومت آخر یہ کیوں نہیں بتارہی ہے کہ اس نے اس وبا سے مقابلہ کرنے کے لیے کیا روڈمیپ تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ”ہم حکومت سے جاننا چاہتے ہیں کہ آخر وہ کیا تیار ی کررہی ہے۔اس کے پاس ایسی کون سے جادو کی چھڑی ہے کہ وہ سب کچھ اچانک کرلے گی۔”