کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) حکومتِ سندھ نے وفاق کو ملک بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 15 روز کا کرفیو جیسا لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز دے دی۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے جیو نیوز کے پروگرام ‘نیا پاکستان’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے کے پورے شہروں سے مریض سامنے آرہے ہوں تو اسمارٹ لاک ڈاؤن کی سمجھ نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس سلسلے کو بہت گہرائی سے دیکھ رہی ہے اور ایک وقت ایسا آئے گا جب صحت کا سسٹم بیٹھ جائیگا کیونکہ جن ممالک کے پاس وسائل کی کمی نہیں تھی وہ لوگوں کی ضروریات پوری نہیں کرپائے تو ہمارے لیے بہت مشکل ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے شروع سے کہہ رہے تھے کہ وائرس کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں مگر وفاق اور وزیراعظم کا نقطہ نظر الگ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 10 لاکھ بہت آگے کی بات ہے، اگر ڈھائی تین لاکھ کیسز تک بات پہنچ گئی تو ہمارے اسپتال اور ڈاکٹرز کے پاس اتنی صلاحیت نہیں ہوگی کہ ہم سنبھال سکیں۔
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ہر صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن جس تیزی سے نمبرز بڑھ رہے ہیں تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ اس صورتحال سے سنبھال سکیں۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 2700 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی کُل تعداد ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد ہے۔
صوبہ سندھ میں 53 ہزار سے زائد کیسز سامنے آ چکے ہیں جب کہ پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی کُل تعداد 52 ہزار سے زائد ہے۔