پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون نے بیلجئیم اور برطانیہ میں استبدادی دور کی یاد تازہ کرنے والے مجسموں پر حملوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ “جمہوریہ فرانس کی تاریخ سے کوئی بھی نام نہیں مِٹے گا۔ فرانس اپنے مجسموں کو نہیں اکھاڑے گا”۔
ماکرون نے ایلیزے پیلس سے عوام سے خطاب میں کہا ہے کہ فرانس میں انسانوں کے ساتھ ان کے نام یا رنگ کی وجہ سے معاملہ نہیں کیا جاتا۔ ہم، نسلیت، صیہونی دشمنی اور امتیازیت کو قبول نہیں کر سکتے۔ اس موضوع پر مستحکم فیصلے کئے جائیں گے۔
ماکرون نے کہا ہے کہ ہم، نسلیت پرستی، یہودی مخالفت اور امتیازیت کے خلاف کی جانے والی جدوجہد کو فرانس کی تاریخ دوبارہ سے غلط شکل میں رقم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
صدر ماکرون نے امریکہ میں افریقہ النسل جارج فلائڈ کی پولیس تشدد کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد بیلجئیم اور برطانیہ میں استبدادی دور کی یاد تازہ کرنے والے مجسموں پر حملوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” فرانس کی تاریخ سے کوئی بھی نام نہیں مِٹے گا۔ فرانس اپنے کسی بھی دور کو فراموش نہیں کرے گا۔ فرانس کے مجسمے اپنی جگہوں سے نہیں اکھاڑے جائیں گے۔
ملک میں حکومتی نظام میں تبدیلی کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ 2 سالوں کے دوران ہم بعض فیصلے کریں گے جن کا اعلان ماہِ جولائی میں کیا جائے گا۔
صدر امانوئیل ماکرون کا جارج فلائڈ کی موت کے بارے میں کوئی بات نہ کرنا توجہ کا مرکز بنا۔