امریکی صدرنے پولیس اصلاحات ایگزیکٹو آرڈر کی منظوری دے دی

Donald Trump

Donald Trump

لاس اینجلس (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میناپولس میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں ایک افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کے گلہ گھونٹ کر ہلاک کئے جانے کے واقعے کے بعد دو ہفتوں سے جاری پرتشدد احتجاج کو ٹھنڈا کرنے کے لیے پولیس اصلاحات کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے۔ انہوں نے سوائے ناگزیر حالت کے کسی شخص کا گلا دبا کو اسے جان سے مارنے کی سخت ممانعات کی ہے۔

صدر ٹرمپ نے منگل کے روز پولیس اصلاحات کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیے۔

قبل ازیں صدر ٹرمپ نے پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے حملوں کا نشانہ بننے والے افراد کے لواحقین ملاقات کی۔

امریکی صدر کی طرف سے منظور کردہ پولیس اصلاحات میں واضح کیا گیا ہے کہ جب تک پولیس اہلکار کی جان کو خطرہ نہ ہو کسی شخص کا گلا گھونٹنے کا کوئی جواز نہیں ہوگا۔ اگر پولیس کو ایسا کرنا پڑے تو اسے یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ ملزم کی طرف سے اسے شدید خطرہ تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہزاروں امریکی پولیس یونٹوں کو” اعلی پیشہ ورانہ معیار “پر کاربند رہنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی رکھتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملازمتیں پیدا کیں اور سیاہ فاموں میں بیروزگاری کو کم کیا۔ پولیس کے ذریعے ہم نے جرائم کی شرح میں کمی کی ہے۔ ہم پولیس سیکٹر کے لیے مالی اعانت میں کمی کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ تمام امریکی ریاستوں میں نظام زندگی کو بحال کرنا ہوگا۔ امریکی عوام ایگزیکٹو آرڈر اور انصاف چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم امریکی معاشرے میں مزید تقسیم کا خواہاں نہیں ہیں۔ جلد سلامتی کی بحالی کے لیے کام کریں گے۔

انہوں نے الزام عاید کیا کہ سابق صدر باراک اوباما اور نائب صدر جوبائیڈن نے پولیس میں اصلاحات کے لیے کچھ نہیں کیا۔