اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایف آئی اے کو کچھ کرنا نہیں آتا اور اس نے کسی معاملے پر نتائج نہیں دیے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں آغا افتخار الدین ویڈیو از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب یہ سب کیا ہو رہا ہے؟ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جی بلکل دیکھا ہے میں نے، جج کی اہلیہ نے تھانے میں درخواست دی ہے، پولیس نے معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے اور ایف آئی اے الیکٹرانک کرائم کے تحت کارروائی شروع کر دی ہے۔
اٹارنی جنرل کے جواب پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے کچھ نہیں کررہا، اس کے پاس ججز کے دیگر معاملات بھی ہیں، ایف آئی اے کو کچھ کرنا نہیں آتا، اس نے کسی معاملے پر نتائج نہیں دیے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 2 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اےکو بھی نوٹس جاری کردیا۔