کسی بھی شہر کا ڈاکخانہ عموماً اُس شہر کا زیرو پوائنٹ ہوتا ہے۔ زیرو پوائنٹ کے قریب معاشی اور معاشرتی سرگرمیوں کا پھیلائو بہت زیادہ اور بڑی تیزی سے ہوتا ہے۔تلہ گنگ شہر میں گزشتہ دہائی سے اب تک فوڈ گودام سے لیکر ڈاکخانہ تک کا ایریا پرائیویٹ ہسپتالوں کے لیئے مختص رہا۔فوڈ گودام سے ملحقہ ہسپتال ڈاکٹر جاوید ملک کا تھا پھر کیپٹن ڈاکٹر فتح شاہ نے مدینہ ہسپتال میں انسانی خدمت کا سلسلہ شروع کیا ۔جب ڈاکٹر فتح شاہ نے اپنا ہسپتال ذاتی بلڈنگ میں شفٹ کیا تو ڈاکٹر زاہد ملک اس بلڈنگ میں شفٹ ہوگئے۔ سڑک کے دوسری طرف قاضی ڈینٹل، بخاری میڈیکل سٹور کے ساتھ پلازہ میںڈاکٹر علی حسنین نقوی اور دیگرڈاکٹر پریکٹس کرتے رہے۔ ڈاکخانے کے سامنے پنجاب میڈیکل سٹور،چوک میں معروف سماجی شخصیت ملک سلیم بلال کی بلال فارمیسی کے علاوہ ڈی وارسن میڈیکل سٹور اور کلینک طبی سہولیات سے تحصیل بھر کو مستفید کر رہے ہیں۔ تلہ گنگ طبی سہولیات کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ڈائیلاسسز کی کمی کو بڑے عرصے سے محسوس کیا جا رہا تھالیکن اب یہ سہولت بھی تلہ گنگ میں موجود ہے۔کئیر اینڈ کیور ہسپتال تلہ گنگ کی طبی تاریخ کا پہلا ہسپتال ہوگا جہاں سی ٹی سکین کی سہولت بہت جلد شروع ہو جائے گی۔طب کے شعبے میں اسی رفتار سے ڈویلپمنٹ ہوتی رہی تو وئہ وقت دور نہیں جب مریضوں کو راولپنڈی،اسلام آباد کے ہسپتالوں میں نہیں جانا پڑے گا۔حکومتِ وقت تلہ گنگ کے سرکاری ہسپتالوں کو بھی وقت کی ضرورت کے مطابق اپ گریڈکرے تاکہ عام ادمی بھی جدید طبی سہولیات سے مفت استفادہ حاصل کرسکے۔
تلہ گنگ میں پرائیویٹ ہسپتال اور کلینکس جوکہ ایک ہسپتال اور ایک ڈاکٹر کے فارمولے پر اپنے طبی فرائض سر انجام دے رہے تھے کہ ر اولپنڈی سے ایک نوجوان چوہدری غلام ربانی چوہدری جو کہ ہیلتھ کے شعبہ سے وابستہ تھا جسے راولپنڈی کے ہسپتالوں اور ڈاکٹروں سے
شنا سائی تھی اس نے جب تلہ گنگ سے الکرم ہسپتال کا آغاز کیا تو اس نے فری میڈیکل کیمپ کے انعقاد سے مریضوں کو راغب کرنے کا کامیاب تجربہ کیا۔ اس نے ایک ہسپتال ایک ڈاکٹر کی روایت کو توڑتے ہوئے ایک ہسپتال میں کئی سپیشلسٹ کا نیا ٹرینڈ دیا۔ اس نئے فارمولے سے تحصیل کے دور دراز علاقوں سے لوگ مستفید ہوئے۔اس طرح لوگوں کو راولپنڈی اسلام آباد کی سفری صعوبتوں اور اضافی اخراجات سے نجات ملی۔ اس تجربے سے راولپنڈی، اسلام آباد کے معروف پروفیسرز اوراسپیشلسٹ ڈاکٹر راولپنڈی، اسلام آباد سے دو گھنٹے کی مسافت پر پریکٹس کے لیئے مناسب جگہ سے بھی متعارف ہوئے۔ تلہ گنگ میںخوبصورت بلڈنگ میں جدید ہسپتال تعمیر ہو چکے ہیں میانوالی روڈ پر ڈاکٹر آفتاب حیات، القمر ہسپتال،عبداللہ امیر ہسپتال ،الممتاز ہسپتال ،ڈاکٹر ملک ارشد کا ہسپتال ،راولپنڈی روڈ پر ڈاکٹر زاہد ہسپتال، ڈاکٹر جاوید ملک کاالعین ہسپتال۔ڈاکٹر اکرام کا ہسپتال،مکہ ہسپتال کے علاوہ اور بھی بہت سارے ہسپتال اور کلینکس کام کر رہے ہیں۔ اب تک تلہ گنگ کے زیرو پوائنٹ کے بالمقابل الکرم ہیلتھ ٹاور تعمیر ہو کر سر بلند جاناچاہیے تھا لیکن نہ جانے ایساکیوں نہ ہوسکا؟
کئیر اینڈ کیور ہسپتال سٹی ہسپتال کی بیک پر اورشہر کے وسط میں ہے اس لیئے شہر کے چاروں اطراف سے مریض با آسانی پہنچ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر علی حسنین نقوی نے مستقبل کی طبی ضروریات کا ادراک کرتے ہوئے ہسپتال کے لیئے پرائم لوکیشن پر ایک کثیر المنزلہ خوبصورت بلڈنگ تعمیر کی جس کا افتتاح سابقہ صوبائی وزیر صحت ملک سلیم اقبال نے کیا۔جس میںق لیگ کے راہنماعمر حبیب اور سابق ایم پی اے کرنل سلطان سرخرو ، چیرمین بیت المال ضلع چکوال زاہد ملک کے علاوہ کثیر تعداد میں معززینِ علاقہ نے شرکت کی۔ ہسپتال جدید لیبارٹری
ا ور پرائیویٹ رومز پرمشتعمل ہے۔ہسپتال میں جدید سیکورٹی نظام کے ذریعے مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ہسپتال مکمل طور پر کمپو ٹراز ہے۔ بہت جلد سی ٹی سکین اور دیگر مشینری کی تنصیب کا کام مکمل ہو جائے گا۔ راولپنڈی اسلام آباد کے سینئر پروفیسرز اس ہسپتال کے پینل پر ہیں۔ان ڈاکٹرز کی آمد کی تشہیر ہر ہفتے ہوتی رہے گی تاکہ مریض بر وقت پہنچ سکیں۔
کئیر اینڈ کیور ہسپتال تلہ گنگ میں ڈاکٹر احسن بٹ سرجیکل سپیشلسٹ FCPS ،ڈاکٹر عتیقہ بتول گائناکالوجسٹFCPS ،ڈاکٹر اویس افتاب ماہر امراض بچگانہ،ڈاکٹر علی حسنین نقوی ایم بی بی ایس،ڈاکٹر عقصیٰ اقبال،ڈاکٹر محمد اشرف ،ڈاکٹر احمد نواز ماہر امراض جلدFCPS،ڈاکٹر عاصم نیروسرجنFCPS ،ڈاکٹرروح ا لامین گیسٹروالٹرالوجیسٹFCPS اور دیگر شعبوں کے سپیشلسٹ ڈاکٹر آئیں گے۔کئیر اینڈ کیور ہسپتال اپنی پرائم لوکیشن،خوبصورت بلڈنگ،جدید انسٹرومنٹ،با اخلاق اور تربیت یافتہ عملہ۔ مناسب اخراجات کی وجہ سے بہت جلد انفردیت حاصل کر لے گا۔