ہلمند (اصل میڈیا ڈیسک) افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں ایک مویشی منڈی کے قریب مارٹر شیل کی فائرنگ اور کار دھماکے سے کم از کم 23 جانیں ضائع ہو گئیں۔
افغان دارالحکومت کابل سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پیر کو صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں واقع ایک مویشی منڈی کے قریب متعدد مارٹر شیل فائر کیے جانے اور کار دھماکے سے کم از کم تئیس افراد ہلاک اور بیس زخمی ہوگئے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہلاکتوں کی کُل تعداد پچیس بتائی جا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک زدگان میں بچے بھی شامل ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے وقت قریبی علاقوں سے آنے والے سینکڑوں دیہاتی اپنے مویشیوں کی تجارت کے سلسلے میں منڈی میں موجود تھے۔ ضلعی حکام کے مطابق یہ علاقہ طالبان کے کنٹرول میں ہے اور وہاں سے 5 کلو میٹر دور ایک افغان فوجی اڈہ بھی قائم ہے۔
ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک کے مطابق منڈی کے قریب یہ راکٹ طالبان جنگجؤو کی جانب سے داغے گئے۔ طالبان نے ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ افغان فورسز اور طالبان نے ایک دوسرے پر شہریوں کو ہلاک کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
گزشتہ روز اتوار کی دوپہر اسی صوبے کے ضلع واشہر میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے چھ شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے کہا ہے کہ رواں برس اپریل میں طالبان دو سو سے زائد شہریوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں جبکہ سرکاری فورسز کی کارروائیوں میں ایک سو بہاتر شہری مارے جا چکے ہیں۔
فروری میں امریکا اور طالبان کے درمیان دوحہ قطر میں ہونے والے معاہدہ کے نتیجے میں اقوام متحدہ نے بین الافغان مذاکرات کے آغاز کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم اس معاہدے کے بعد افغانستان میں جنگبندی پر عمل کی بجائے خونریزی میں تیزی آئی ہے۔