پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنی بلڈنگ کی بجائے ساتھ ہی ایک ہوٹل میں چل رہا ہے بجٹ پیش ہوگیا اور پھر منظور بھی ہوگیا منگل کے روزمسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ملکر پریس کانفرنس کی بجٹ کو نامنظورکرتے ہوئے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کے استعفے کا مطالبہ کردیا یہ تو ایک سیاست ہے جو ہر دور میں کھیلی جاتی رہی ابھی پیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمت کو ہی دیکھ لیں کہ کیسے پہلے پیٹرول غائب کرکے 150روپے لیٹر فروخت ہوتا رہا اور پھر جیسے ہی قیمتیں بڑھیں راتوں رات پیٹرول دستیاب ہو گیا یہ سب ایک مافیا ہے جو ہر ترقی کی راہ پر رکاوٹ بن کر کھڑا ہے۔
یہ سب میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری کے دور میں نوازے گئے افراد ہیں اور ان میں سے اکثر افراد انکی پارٹیوں کے ایم پی اے اور ایم این اے ہیں جو ملک میں بدامنی پیدا کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں ہمارے ارد گرد بہت سے ایسے افراد موجود ہیں جو مذہب،ملک اور جذبات کے نام پر لوٹ مار میں مصروف ہیں صرف ایک مثال کے طور پر آپ زرا غور کریں کہ نام ”مکہ” فلنگ اسٹیشن اور مالک بھی الحمداللہ مسلمان حاجی صاحب اور کام چیک کریں عوام کو کس طریقے سے چونا لگا رہا ہے 1000 ملی لیٹر کی بجائے 850 ملی لیٹر پٹرول ڈالا جارہا ہے اور ماشااللہ حاجی صاحب اِن پیسوں سے ہر سال حج کے سفر پر جا کر ” شیطان ” کو کنکریاں مارنے کی سعادت بھی حاصل کرتے ہیں۔
ایسے تمام حاجی صاحبان مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی یا پھر ق لیگ کے دور میں بنے ق لیگ سے یاد آیا کہ وہ مونس الہی کو وزارت نہ دینے پر ناراض ہیں جنہوں نے وزیراعظم کے کھانے میں بھی شرکت کرنے سے انکار کردیا حالانکہ اس وقت ق لیگ سے تعلق رکھنے والے اراکین حکومت میں خوب مزے آڑا رہے ہیں وزارتیں انکے پاس ہیں اگر پی ٹی آئی الیکشن میں انکی حمایت نہ کرتی تو آج شائد اسمبلیوں میں انکی کوئی نمائندگی نہ ہوتی اس پر پھر کبھی تفصیلی لکھوں گا مگر اس وقت صرف موجودہ صورتحال پر ہی لکھوں گا کہ لوٹ مار کرنے والے افراد اسمبلیوں میں بیٹھ کر حکومت کو بلیک میل کرنے والے چاہتے ہیں کہ عمران خان استعفیٰ دے اور ملک ان بھیڑیوں کے حوالے کردے۔
آپ سبھی لوگ پاکستان اسٹیل مل کی لوٹ مار سے تو واقف ہونگے ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ پی آئی اے کی نئی کہانی سے بھی واقف ہونگے نہیں تو میں بتائے دیتا ہوں پی آئی اے کے طیارہ حادثہ کی رپورٹ جب اسمبلی میں پیش ہوئی تو قوم کو پتہ چلا کہ پی آئی اے کیسے برباد ہوا جہاں کل جہاز 32 اور پائلٹ 856 عدد،262 پائلٹ میٹرک پاس اور جعلی لائسنس کے ساتھ بھرتی ہوئے تھے 256 پائلٹس نے امتحان خود نہیں دیا بلکہ انکی جگہ کوئی اور بندہ امتحان دیکر گیا تھا یہ سب بھرتیاں سابقہ حکومت میں خورشید شاہ اورمشاہد اللہ خان کی سفارش پرہوئی تھیں چند دن پہلے جناب نے سینٹ میں کہا کہ کسی جعلساز کو نہ نکالا جائے بلکہ اسکی تنخواہ آدھی کردیں یعنی ایک پائلٹ مراعات سمیت 10 لاکھ لیتا ہے ان جعلسازوں کو اب بھی 5 لاکھ دیتے رہیں جبکہ جہاز ہے کوئی نہیں اگر پی آئی اے میں بھرتیوں کا جائزہ لیا جائے تو ایک ایک گھر سے کئی کئی افراد اہم عہدوں پر تعینات ہیں ان کے لیڈروں پر کرپشن اورلوٹ مارکے کیس چل رہے ہیں۔
احتساب عدالت کے جج محمد اصغر علی نے سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر وارنٹس گرفتاری جاری کر رکھے ہیں شائد اسی تناظر میں وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے انہیں آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن کا نام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹنے والا شریف خاندان، عوام پر اعدادوشمار کا جادو چلا کر بیرونِ ملک جائیدادیں بنانے والا اسحاق ڈار، نوعمری میں ارب پتی بن جانے والے کرپٹ شریف خاندان کے سپوت، آنکھوں پر اندھی عقیدت کی پٹی چڑھائے آلِ شریف کے حواری اور اعلیٰ تعلیمی اسناد کے باوجود آلِ شریف کی منشی گیری کرنے والے کاہنہ کاچھا کے ارسطو پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے کے باوجود اپنی کرپشن کا ڈھٹائی سے دفاع کرنے والوں کی دیدہ دلیری پر حیرت ہے۔
ایسے ہی لوگوں نے ملکی خزانہ لوٹا عوام کو بیوقوف بنایا اور اب پھر ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں کہ کسی طرح اقتدار انکے حوالے ہوجائے تاکہ رہی سہی کثر بھی نکال دیں ابھی کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر اسلام آباد میں مندر کی اجازت دیئے جانے کی پوسٹس لگاتار دیکھنے کو مل رہی ہیں ہر کسی کو اپنا ایمان خطرے میں محسوس ہو رہا ہے عجیب لوگ ہیں ہم بھی اور اتنا ہی کمزور ہے ہمارا ایمان بھی گوردوارہ بن جائے تو دین کو خطرہ،مندر بن جائے دین خطرے میں،چرچ بن جائے دین کا خطرہ لیکن دودھ میں پانی ملاتے ہوے دین محفوظ،دھوکے سے ملاوٹ کرتے ہوے دین مضبوط،ممبر پہ بیٹھ کر تفرقہ پھلانے سے دین مضبوط،10 روپے والا ماسک غائب کر کے 150 میں بیچنے سے ہمارے دین پر کوئی اثر نہیں ہو گاپڑتا پوری زندگی جھوٹ ملاوٹ دھوکہ کرپشن کرتے ہوئے ہم اپنا ایمان ہی مضبوط کر رہے ہوتے ہیں۔
حج عمرہ کر کے لوگوں کے پیسے مار لینے سے دین مضبوط یہاں تک کہ ان حالات میں جب دنیا انسانیت کو بچانے کیلئے دن رات لگی ہوئی ہے لیکن پاکستانی جان بچانے والی میڈیسن سٹاک کر کے اپنے دین کو کامل کرنے میں مصروف ہیں خدانخواستہ کوئی حادثہ ہو جائے تو 90 فیصد عوام زخمیوں اور مرنے والوں کی جیبیں خالی کرنے میں مصروف ہوتی ہے اور باقی 10 فیصد ویڈیو اور سیلفیاں بنانے میں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جب آپ امریکہ، لندن اور یورپ جیسے ممالک میں مسجد بنا کر اپنا دین بچا سکتے ہے تو پریشان نہ ہوں کیونکہ پاکستان تو ہے ہی اسلام کا قلعہ اسلام کو قیامت تک کوئی خطرہ نہیں صرف نام نہاد ایماندار، بد دیانت لوگوں کو خطرہ ہے جو اب اپنے بچاؤ کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں اگر یہ کامیاب ہوگئے تو پھر پاکستان اور پاکستانیوں کا سب کچھ خطرے میں ورنہ یہ چور اور ڈاکو خطرے میں۔