ہالینڈ (اصل میڈیا ڈیسک) ہالینڈ کی حکومت نے شناختی کارڈ سے جنس کا خانہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیرِ تعلیم و ثقافت کے مطابق شناختی کارڈ میں جنس کا خانہ ’غیرضروری‘ ہے۔
ڈچ وزیرتعلیم و ثقافت انگرِڈ فان ایگلزہوفن نے کہا ہے کہ شناختی کارڈ پر جنس کی خانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ‘غیرضروری‘ معلومات کو شناختی کارڈ سے ختم کر دینا چاہیے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں خاتون وزیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ ڈچ شناختی کارڈز سے جنس کا خانہ سن 2024 تا 2025 کے درمیان ختم کر دیا جائے گا۔ پارلیمان کو اس سلسلے میں لکھے گئے ایک مراسلے میں وزیرتعلیم و ثقافت فان ایگلزہوفن نے کہا کہ دفتری طور پر بھی جہاں ممکن ہوا، جنس کی رجسٹریشن سے اجتناب برتنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین کے ضوابط کے تحت پاسپورٹس کے لیے ایسی معلومات درکار ہوئی بی، تو اسے محدودکرنے پر زور دیا جائے گا۔
اپنے خط میں ایگلزہوفن نے پارلیمان سے کہا ہےکہ اس پیش رفت کے بعد ہالینڈ یورپی یونین میں شناختی کارڈ سے جنس کا خانہ ختم کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔
مراسلے میں ایگلزہوفن نے کہا، ”لوگوں کو اپنی شناخت کا خود تعین کرنے کا حق ہونا چاہیے، تاکہ وہ اپنی زندگی تحفظ اور آزادی کے احساس کے ساتھ جی سکیں۔‘‘
ہالینڈ میں ہم جنس پسند تنظیموں نے اس حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ایل جی بی ٹی آئی کمیونٹی کی جانب سے کہا گیا ہے، ”یہ ایک اچھی خبر ہے کیوں کہ بہت سے افراد کو شناختی کارڈ میں اس طرز کے خانوں کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘
ہم جنس پسند برادری کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے، ”یہ ان افراد کے لیے بھی بہت عمدہ خبر ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت یا ریاستی عہدیداروں کو لوگوں کے انڈرویئر کے رنگ سے سروکار نہیں ہونا چاہیے۔‘‘