لیبیا (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے لیبیا میں غیرملکی مداخلت کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیبیا میں جاری محاذ آرائی بیرونی مداخلت سے غیرمسبوق مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ بیرون ملک سے لیبیا کو اسلحہ اور جنگجوئوں کی فراہمی نے حالات کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔
سلامتی کونسل کے زیراہتمام وزارت کانفرنس سے ویڈیو خطاب میں گوٹیرس نے کہا کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس اور بنغازی کے درمیان سرت شہر کا فوجی محاصرہ باعث تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے لیبیا میں بھیجے گئے غیرملکی جنگجوئوں کی بے دخلی پر بات چیت کی ہے۔ لیبیا کے متحارب فریقین کو لڑائی روک کر بات چیت کی طرف آنا ہوگا۔
درایں اثنا متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے سلامتی کونسل کی جانب سے منعقد کردہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ بیرونی مداخلت نے لیبیا کی صورت حال کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امارات لیبیا کے بحران کو قاہرہ اعلامیے اور برلن میں ہونے والے فیصلوں کی روشنی میں حل کرنے کا خواہاں ہے۔
اجلاس سے خطاب میں الجزائر کے وزیر برائے خارجہ امور صبری بوقادم نے لیبیا کے تمام متحارب فریقین پر جنگ روک کر مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔