واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا کی ایک عدالت نے 25 سال پیشتر سعودی عرب کے الخبر شہر میں الخبر ٹاور میں ہونے والے بم دھماکوں کی ذمہ داری ایران پر عاید کی ہے۔ ان دھماکوں میں 19 امریکی فوجی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔ امریکی عدالت کے فیصلے کے مطابق اس دہشت گردانہ کارروائی کو ایران کے ایما پر سعودی حزب اللہ نے انجام دیا۔ عدالت نے ایران پر الخبر ٹاور میں ہونے والی دہشت گردی کے متاثرین کو 900 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی سے امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کے صدر بیرل ہول نے گذشتہ ہفتے الخبر میں ہونے والی دہشت گردی کے بمباروں، منصوبہ سازوں اور معاونین (جو ایران اور اس کے دہشت گرد بازو ہیں) کو 14 پائلٹوں اور ان کے خاندان کے 41 افراد کو 819،120،000 ڈالر ادا کرنے کی سزا سنائی تھی۔ یہ تمام افراد مشرقی سعودی عرب میں پچیس سال قبل ہونے والی دہشت گردی کے متاثرین ہیں اور آج تک ان ہولناک واقعے کے اثرات سے باہر نہیں آسکے۔
ایئر فورس ٹائمز ملٹری ویب سائٹ کے مطابق متاثرین کے وکیل نے کہا کہ امریکی عدالت کا فیصلہ فضائیہ میں ان بہادر جنگجوؤں اور ان کے اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کا ذریعہ بن سکتا ہے
انہوں نے یہ بھی مزید کہا الخبر ٹاورز حملے کے پچیس سال گذرنے کے بعد متاثرین کے لیے منصفانہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہمیں متاثرین کے حقوق کے لیے طویل جدو جہد کرنا پڑی مگر ہمیں اس میدان میں مایوسی نہیں ہوئی۔ آج ہم اپنے مشن میں کامیاب ہوگئے ہیں۔