ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد کا کہنا ہے کہ “میں سمجھتا ہوں کہ دنیا میں اسلحے کی تمام فیکٹریوں کو بند کر دینا چاہیے .. اسلحے اور ہتھیاروں کا فائدہ کیا ہے ؟ یہ محض انسانوں کے قتل اور ان کی گرفت کے لیے استعمال ہوتا ہے .. ہتھیاروں کا مطلب کیا ہے ؟”…
سابق صدر نے یہ بات ایرانیوں اور امریکیوں کے ایک چینل کے لیے اسکائپ کے ذریعے دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ وہ ایران کی تاریخ میں سب سے زیادہ دباؤ کا نشانہ بنائے جانے والے سربراہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “میرے حکمراں رہتے ہوئے میرا بائیکاٹ کر دیا گیا تھا”۔
احمدی نژاد کے مطابق اقتدار کے حصول کے لیے دوسروں پر الزامات عائد کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ “ہم پر سماج کی بیماریوں کا علاج کرنا لازم ہے .. اگر آپ سیاسی اختیارات کی تلاش میں ہیں تو پھر دوسروں پر الزام کیوں عائد کرتے ہیں؟”۔
احمد نژاد نے کہا کہ “جب آپ ایرانی ٹیلی وژن دیکھتے ہیں تو اس پر کہا جا رہا ہوتا ہے کہ پوری دنیا خراب ہے ، ہم سے زیادہ بری ہے .. یہ رجحان درست نہیں ہے .. اگر دوسرے لوگ خراب ہیں تو کیا اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم اچھے ہیں ؟ یہ ممکن ہے کہ دوسرے تمام برے ہوں اور ہم بد ترین یا پھر دوسرے تمام برے ہوں اور ہم بھی خراب ہوں”۔
سابق ایرانی صدر کے مطابق تہران اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کا نہ ہونا دونوں ملکوں کے عوام کی خواہش کے بر خلاف ہے۔