ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی وبا کا زور ٹوٹ رہا ہے۔ کابینہ اجلاس کے بعد اپنے بیان میں صدر نے کہا کہ ترکی نے اس وبا کے خلاف کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار کرتےہوئے ایک مثال قائم کی ہے، ملک میں اس وبا سے اموات اور متاثرین کی تعداد میں کمی اچھی خبر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں متاثرین کی تعداد جب تک ختم نہیں ہوتی سماجی فاصلے سے متعلق قوانین لاگو رہیں گے۔ آیا صوفیا کے دوبارہ سے مسجد میں تبدیل ہونے پر صدر نے کہا کہ آیا صوفیا ایک کلیسا نہیں عجائب خانے سے مسجد میں تبدیل ہوا ہے، انتہائی خستہ حالت میں یہ ہمارے زیر تحویل آیا تھا جسے ایک شاہکار میں ہم نے تبدیل کیا اور اس کی ثقافتی حیثیت جوں کی توں برقرار رہے گی ، آیا صوفیا سمیت عوامی آزادی اور ان کے مفادات و حقوق سے متعلق معاملات میں فیصلہ کرنے کا حق صرف ہمیں ہے ۔
صدر نے کہا کہ یورپ میں مسلم آبادی کے تناسب سے عبادت خانوں کی تعداد کافی کم لیکن ترکی میں غیر مسلموں کی آبادی کے تناسب سے عبادت خانوں کی تعداد 4 تا 5 گنا زیادہ ہے ۔
آرمینیا کے آذربائیجان پر حملوں کے خلاف شدید رد عمل کااظہار کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ ہم دوست و بردار ملک آذربائیجان کی حمایت کےلیے تمام امکانات بروئے کار لائیں گے، جبکہ ہمیں بالائی قارا باغ پر قبضے کے نتیجے میں آرمینیا کے اشتعال انگیزاور منظم حملوں کے کسی جنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ لاحق ہے ، حالیہ جھڑپوں کا مقصد بالائی قارا باغ کے سیاسی حل کی راہیں مسدود کرنا اور جھڑپوں کو ہوا دینا ہے مگر ترکی آذربائیجان کے حقوق اور اس کی سالمیت کے خلاف حملوں پر چپ نہیں رہے گا۔