ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) لیبیا میں قومی فوج کے سرکاری ترجمان میجر جنرل احمد المسماری کا کہنا ہے کہ ترکی ابھی تک وفاق حکومت کی فورسز کی سپورٹ کے لیے اور تیل پر کنٹرول حاصل کرنے کے واسطے مزید اجرتی جنگجوؤں اور عسکری ساز و سامان لیبیا پہنچا رہا ہے۔
جمعرات کی شب ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ ترکی نے مصراتہ شہر کو ایک فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا ہے تا کہ اپنی کارروائیوں کو منظم کر سکے اور الہلال آئل فیلڈز کی سمت پیش قدمی کر سکے۔ اس نے شہر میں اہم تنصیبات پر مسلح ملیشیاؤں کو تعینات کر دیا ہے اور ان کے لیے عسکری ساز و سامان اور کمک بھیجی ہے۔
اس سے قبل بدھ کے روز میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ سیٹلائٹس سے حاصل تصاویر میں مصراتہ شہر کے اطراف ٹھکانوں پر ڈرون طیاروں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ مزید یہ کہ ترکی کی فوج کے عناصر اور وفاق حکومت کی ہمنوا مسلح ملیشیاؤں نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران مصراتہ میں فضائی اڈے کے جنوب میں پناہ گاہیں قائم کر لی ہیں۔ ان پناہ گاہوں کو سرت میں آئندہ فوجی آپریشن اور الجفرہ کے اڈے پر حملے میں استعمال میں لایا جائے گا۔
دریں اثنا انقرہ حکومت کی جانب سے وفاق حکومت کی فورسز کے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے اجرتی جنگجوؤں کو لیبیا منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے جنگجوؤں کے نئے دستے طیاروں کے ذریعے پہنچ رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ سرت شہر کی جانب پیش قدمی کی تیاری کی جا رہی ہے۔
المسماری کے مطابق ترکی کی جانب سے سرت شہر کے اطراف عسکری طور سے کمک اکٹھا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر بتایا کہ لییا کی فوج کی عام کمان نے سرت شہر اور الہلال آئل فیلڈز کے علاقے کے دفاع کے واسطے تمام تر دفاعی لائنوں کو استوار کر لیا ہے۔