بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران عالمی سطح پر کورونا وائرس کے دو لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد نئے کیس رپورٹ کیے گئے، جو اس عالمی وبا کے پھوٹنے کے بعد سے کسی ایک دن میں نئے متاثرین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد ہفتہ اٹھارہ جولائی کو اس وائرس کے سب سے زیادہ نئے کیس سامنے آئے۔ ان کیسوں کی تعداد دو لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد بنتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ نئے کیس امریکا، برازیل، بھارت اور جنوبی افریقہ میں ریکارڈ کیے گئے۔
اسی طرح دس مئی کے بعد کسی ایک دن میں ہلاکتوں کی بھی سب سے زیادہ تعداد ہفتے کے روز ہی ریکارڈ کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ صرف اٹھارہ جولائی کے روز سات ہزار تین سو ساٹھ ہلاکتیں ہوئیں۔ اس عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد اب چھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
کورونا وائرس گزشتہ برس دسمبر میں چینی شہر ووہان سے پہلی مرتبہ رپورٹ ہوا تھا، جو اب دنیا کے دو سو دس ممالک اور خطوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسوں کی تعداد دو لاکھ تریسٹھ ہزار سے زائد ہو چکی ہے تاہم صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق اب تک اس وبا کی وجہ سے ملک میں پانچ ہزار پانچ سو اڑسٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادھر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بالخصوص عید الاضحیٰ کے موقع پر احتیاط برتیں اور اس وائرس کو شکست دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ کورونا کے مریضوں کی تعداد اور شرح اموات دونوں کم ہوئی ہیں، جس کی وجہ ان کی حکومت کی حکمت عملی ہے۔
بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے انتالیس ہزار نئے کیس ریکارڈ کیے گئے۔ یوں دنیا کی اس سب سے بڑی جمہوریت میں کورونا وائرس کی وبا سے متاثرہ افراد کی مصدقہ تعداد اب دس لاکھ 77 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارت میں ٹیسٹوں کی سہولت محدود پیمانے پر دستیاب ہے، اس لیے حقیقی کیسوں کی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد اب اٹھائیس ہزار آٹھ سو سولہ بتائی جا رہی ہے۔
دوسری طرف اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے خبردار کیا ہے کہ اگرنئے کیسوں کا سلسلہ یونہی جاری رہا، تو اگست میں کووڈ انیس کے مریضوں کی ملکی تعداد دو ملین تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹھوس اقدامات کرے۔
امریکا میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ چالیس ہزار ہو گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ پچاس میں سے 43 ریاستوں میں اس وبا میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔ جون کے بعد سے امریکا میں کورونا وائرس کی نئے کیسز میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق امریکا میں ایک ہفتے کے دوران اوسطاﹰ پانچ ہزار افراد اس وائرس کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔
ملک میں وبائی بیماریوں کی روک تھام کے نگران اعلیٰ ترین عہدیدار ڈاکٹر ایتھونی فاؤچی نے کہا ہے کہ حکومت ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دے۔ تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ماسک پہننے کو لازمی قرار نہیں دیں گے۔
چین میں گزشتہ روز کورونا وائرس کے سولہ نئے کیس ریکارڈ کیے گئے۔ چین کی قومی ہیلتھ اتھارٹی نے بتایا کہ ان میں سے تیرہ کیس سنکیانگ کے شہر اُرمچی میں رجسٹر کیے گئے۔
جمعے کے دن چین میں کورونا کے بائیس نئے کیس رپورٹ ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ اس وقت تک مین لینڈ چائنہ میں اس وبا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد تراسی ہزار چھ سو سے زائد بنتی ہے جبکہ اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد چار ہزار چھ سو چونتیس ہے۔
آسٹریلیا کے دوسرے سب سے گنجان آباد شہر میلبورن میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ہر کسی کے لیے حفاظتی ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:کورونا کی معمولی علامات کے باوجود دماغ کو شدید نقصان ہو سکتا ہے، تحقیق
ریاست وکٹوریہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میلبورن کے رہائشی اپنے گھروں میں ہی رہیں اور صرف کسی بہت ضروری کام کے لیے ہی باہر نکلیں۔
اس ریاست میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اب تک 122 ہو چکی ہے۔ وکٹوریہ کی دیگر ریاستوں کے سرحدیں بدستور بند ہیں جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے۔
جرمنی میں کورونا وائرس کے نئے کیسوں میں کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔ ملک میں وبائی امراض پر قابو پانے کے ذمے دار ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے اتوار کے دن بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے دو سو دو نئے کیس رپورٹ ہوئے۔
یوں یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد اب دو لاکھ ایک ہزار پانچ سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز اس وبا کی وجہ سے جرمنی میں صرف ایک موت واقع ہوئی۔ تاحال جرمنی میں اس وائرس کے باعث ہلاکتوں کی مجموعی تعداد نو ہزار چوراسی بنتی ہے۔