برازیل (اصل میڈیا ڈیسک) چند ممالک میں حکومتی دعووں کے برعکس عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں اور متاثرین کی تعداد سولہ ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ صرف یکم جولائی سے لے کر چھبیس جولائی تک ہی پانچ ملین کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک کروڑ ساٹھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ لاکھ پینتالیس ہزار سے زائد ہے۔ اس وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا میں اکتالیس لاکھ اٹھہتر ہزار سے زائد افراد میں اس مرض کی تشخیص ہو چکی ہے جبکہ ایک لاکھ چھیالیس ہزار سے زیادہ افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ دیگر شدید متاثرہ ممالک میں برازیل، بھارت، روس اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ یکم جولائی سے لے کر اب تک دنیا بھر میں کورونا کے پانچ ملین کیسز بڑھ چکے ہیں۔ یورپی بر اعظم میں کیسز کی تعداد تیس لاکھ باون ہزار سے زائد جبکہ اموات دو لاکھ سات ہزار سے متجاز ہیں۔
شمالی کوریا میں ممکنہ طور پر نئے کورونا وائرس کے اولین کیس کی تشخیص ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ تین سال قبل جنوبی کوریا فرار ہونے والا ایک منحرف اتوار کو وطن واپس لوٹا، تو اس میں کووڈ انیس کی علامات پائی گئیں۔ اس وقت اس کے ٹیسٹ کرائے جا رہے ہیں اور حتمی نتائج جلد متوقع ہیں۔ مذکورہ شخص قرنطینہ میں ہے۔ کووڈ انیس کے مشتبہ کیس کے تناظر میں رہنما کم جونگ ان نے فوری طور پر ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا میں اب تک کووڈ انیس کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا۔
اسرائیل میں کئی ہفتوں سے حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی عوام کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکمت عملی سے ناخوش ہیں اور مظاہرین ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہفتے کو یروشلم اور تل ابیب میں سب سے بڑے مظاہرے ہوئے جبکہ ملک کے دیگر کئی شہروں میں بھی عوام سڑکوں پر نکلے۔ نیتن یاہو کی جانب سے وسط مارچ میں متعارف کردہ پابندیوں کے تناظر میں نو ملین آبادی والے ملک اسرائیل میں بے روزگاری بیس فنصد تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیل میں آبادی کے ہر ایک ملین افراد میں سے اوسطا دو سو کیسز سامنے آ رہے ہیں، جو انفیکشن بڑھنے کی کافی تیز رفتار ہے۔ وہاں اس وقت تیتیس ہزار افراد کووڈ انیس میں مبتلا ہیں۔