امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران کے طرز عمل سے سخت مایوس اور ناراض ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اکتوبر میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کو یقینی بنائے گا۔ قبل ازیں ایران کے لیے امریکی ایلچی برائن ہک نے خبردار کیا تھا کہ ایرانی حکومت سے ایران کے عوام اور پڑوسی ممالک کو خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران پر اسلحے اور دیگر پابندیوں میں توسیع نہ کی گئی تو اس کے خوفناک نتائج سامنے آئیں گے۔
تونس کے دورے کے دوران اخبار’الشرق الاوسط’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں برائن ہک کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں امریکا سلامتی کونسل میں ایران پر اسلحے کی پابندی میں توسیع کا پروگرام پیش کرے گا۔ اس موقعے پر سلامتی کونسل کے تمام ممبران سے تہران پر پابندیوں میں توسیع کی توثیق کی کوشش کی جائے۔
ہک نے متنبہ کیا کہ اسلحے کی پابندی میں عدم توسیع کا مطلب یہ ہوگا کہ ایران سے یمن ، شام ، عراق اور لبنان میں موجود اپنے وفادار گروپوں بالخصوص حزب اللہ ، حماس اور دیگر کو بڑے پیمانے پر اسلحہ سپلائی کرے گا۔
اس سے پہلے ایران کے لیے امریکی خصوصی ایلچی نے کہا تھا کہ ایرانی عوام پہلے سے کہیں زیادہ متحد ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو کر تہران رجیم کا مقابلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران عوام باسیج ملیشیا کے ہتھیاروں اور پاسداران انقلاب کی جیلوں سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔
ایک ویڈیو بیان میں برائن ہک نے ایرانی حکومت سے سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی اور گذشتہ نومبر میں سزائے موت کا سامنا کرنے والے تین کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ لاکھوں ایرانیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امریکا ایرانی حکومت کے عوام کے خلاف غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف کھڑا ہے۔