عمران خان کی ٹیم کے اہم اراکین کا استعفیٰ، ملک کا نقصان؟

Dr. Zafar Mirza

Dr. Zafar Mirza

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) تانیہ ادروس اور ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کچھ تجزیہ کار ان استعفوں کے حق میں ہیں جب کہ کچھ اس پیش رفت کو ملک کا نقصان قرار دے رہے ہیں۔

عمران خان کی معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ادروس کی جانب سے ٹوئٹر پر ان کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،”میری شہریت کی وجہ سے ریاست کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ڈیجیٹل پاکستان کے مقصد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ عوامی مفاد کی خاطر میں نے اپنا استعفیٰ دے دیا ہے۔‘‘ دوسری جانب مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،”میں نے وزیر اعظم کی ذاتی دعوت پر عالمی ادارہء صحت کو چھوڑا اور پاکستان آیا۔ وزیر اعظم کے مشیران سے متعلق منفی خبروں کے باعث میں استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘ ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ انہیں تسلی ہے کہ وہ اس وقت پاکستان چھوڑ رہے ہیں جب کورونا کی وبا کی شدت میں کمی ہو رہی ہے۔

اس خبر پر سوشل میڈیا پر منقسم رائے سامنے آئی۔ صحافی عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا،”ایک دن ، دو استعفے ۔۔۔ تحریک انصاف اب منتخب نمائندوں کو وزارتیں سونپے۔ غیر منتخب بیگ اٹھا کر گھر چلے جائیں گے۔ منتخب ہی جوابدہ ہیں۔ ‘‘

صحافی غریدہ فاروقی کا کہنا تھا،”تانیہ ایدروس نے دُہری شہریت پر ہوئی تنقید کو جواز بنا کر استعفی دیا جبکہ دوسری خبر یہ بھی ہے کہ ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن قائم کرنے کے تنازعے پر اُن سےاستعفی لیا گیا! جہانگیر ترین اس فاؤنڈیشن کا حصہ تھے۔ یاد رہے تانیہ ادروس کو پاکستان لانے اور عہدہ دلوانے والے بھی جہانگیر ترین تھے۔‘‘

صحافی مظہر عباس کا کہنا تھا،” میری رائے میں یہ پیش رفت عمران خان کے لیے بہتر ہیں۔ وزیر اعظم نے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر کے درست کیا۔‘‘

حالات حاضرہ پروگرام کے میزبان ارشد شریف کا کہنا ہے،”عمران خان کی حکومت کو اس بات پر داد دینی چاہیے کہ جب بھی ان پر تنقید کی جاتی ہے تو عمران خان اس حوالے سے فوری ایکشن لیتے ہیں۔ حکومتی ذرائع بتاتے ہیں کہ تانیہ ادروس سے استعفیٰ کا مطالبہ اس لیے کیا گیا کیوں کہ انہوں نے پرائیویٹ کمپنی بنانے سے متعلق غیر تسلی بخش جوابات دیے۔‘‘

تاہم کئی تجزیہ کاروں کی جانب سے ان حکومتی مشیران کے مستعفی ہونے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ تجزیہ کار مشرف زیدی کا کہنا تھا،”مایوس کن، امید کرتے ہیں کہ کابینہ کے وہ اراکین اور میڈیا کی شخصیات جنہوں نے اس معاملے پر وزیراعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اب خوش ہو گئے ہوں گے۔ اس سسٹم سے قابل لوگوں کا صفایا کیا جارہا ہے۔ چھوٹے لوگوں کی جیت ہوگئی اور لیکن پاکستان ہار گیا۔‘‘

صحافی کامران خان کا کہنا تھا،” تانیہ ادروس اور ظفر مرزا کابینہ اور میڈیا کی کچھ شخصیات کی تنگ نظری کا نشانہ بن گئے۔ بیرون ممالک قابل پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں۔ وہ عزت کے حق دار ہیں نا کہ بے عزتی کے۔‘‘