قاہرہ (اصل میڈیا ڈیسک) مصر نے بحیرہ روم میں سروے کرنے سے متعلق ترکی کی بحری جہاز کے انتباہ پر ہفتے کے روز جوابی اعتراض پیش کیا ہے۔
مصری وزارت خارجہ نے ترکی کی طرف سے جاری کردہ نیویگیشنل انتباہ کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ 21 جولائی سے 2 اگست تک ایک ترک جہاز “سیزمی” سروے کے کام کرے گا۔
مصری وزارت خارجہ نے مصری خصوصی اقتصادی زون کے ساتھ نیویگیشن انتباہ میں مذکور نکتہ نمبر 8 کی مداخلت کی وجہ سے اس معاملے پر اپنے اعتراض کا اعلان کیا۔
مصر نے تصدیق کی کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے بحری قانون سے متعلق کنونشن کے خلاف ہے اور بین الاقوامی قانون کی دفعات کے منافی ہے۔
وزارت خارجہ کے امور کے ترجمان احمد حفیظ نے کہا ہے کہ یہ اقدام “بحیرہ روم میں اس کے خصوصی معاشی زون میں کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور حملہ ہے”، ان کا کہنا تھا کہ مصر کسی دوسرے ملک کی سمندری اکنامک زون میں مداخلت کو قبول نہیں کرے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ قاہرہ نے 11 جولائی 1983 کو جاری کردہ بحریہ کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے آرٹیکل 310 کے مطابق خصوصی اقتصادی سمندری علاقے مصر کے اپنے حقوق کے استعمال سے متعلق اقوام متحدہ کے پاس ایک یادداشت جمع کرئی ہے۔