بیروت (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کی جاری تخریب کاری نے ہر کسی کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
فرانس کے زیراہتمام لبنان کے لیے آن لائن امدادی کانفرنس میں گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہا:’’ ہم سب اس تنظیم کے دھماکا خیز مواد کو استعمال کرنے اور اس کو متعدد عرب ، یورپی اور امریکی ممالک میں شہری آبادیوں کے درمیان ذخیرہ کرنے کی ثابت شدہ مثالوں سے آگاہ ہیں۔‘‘
شہزادہ فرحان نے اپنی تقریر کے آغاز میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گذشتہ منگل کے روز تباہ کن دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر سعودی عرب کی جانب سے لبنانی عوام سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے کہا:’’ ہم سعودی عرب کی جانب سے لبنان میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ہم اس خوف ناک دھماکے اور اس کی تباہ کاریوں کی بین الاقوامی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔لبنان کے برادرعوام کو اپنے ملک میں تحفظ واحترام کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔‘‘
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’لبنان میں اس وقت جامع اور فوری سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی خوف ناک تباہی کا اعادہ نہ ہو۔‘‘
لبنان ڈونرز کانفرنس میں شریک بڑی عالمی طاقتوں نے لبنان کو بیروت میں تباہ کن دھماکے کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے فراخدلانہ امداد دینے کے وعدے کیے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ لبنانی عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔
فرانس کے زیراہتمام اتوار کو اس ٹیلی امدادی کانفرنس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’ امداد بروقت ، مناسب اور لبنانی عوام کی ضروریات کے عین مطابق ہونی چاہیے۔یہ مکمل شفافیت کے ساتھ لبنانی عوام کو براہِ راست مہیا کی جانی چاہیے۔‘‘
تاہم اعلامیے میں مختلف ممالک کی جانب سے لبنان کے لیے اعلان کردہ امداد کے اعداد وشمار جاری نہیں کیے گئے ہیں اور نہ یہ بتایا گیا ہے کہ یہ کس نوعیت کی ہوگی۔
لبنانی حکام نے اب تک بیروت میں تباہ کن دھماکے کے نتیجے میں 158 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور چھے ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔بیروت کے گورنرمروان عبود کا کہنا ہے کہ دھماکے سے شہر میں ہزاروں عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور کم سے کم تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔