دادو (اصل میڈیا ڈیسک) بارشوں نے ضلع میں تباہی مچادی جس کے باعث گج ڈیم کے حفاظتی بند میں شگاف پڑنے سے 350 سے زائد گاؤں زیرآب آ گئے۔
سندھ کے ضلع دادو میں کیرتھرکے پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلے سے سیکڑوں دیہات متاثر ہوئے۔
کاچھو میں پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی سے متعدد دیہات پانی کے گھیرے میں ہیں اور کچے مکان زمین بوس ہونے لگے جب کہ بجلی کے پول گرنے سے بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔
اسی طرح یونین کونسل ڈرگھ بالا، ساوڑو، چھنی، ٹنڈو رحیم خان اور واہی پاندھی کے دیہات زیادہ متاثر ہیں، متعدد علاقوں میں ریسکیو ٹیمیں نہ پہنچنے سے متاثرین مشکلات کا شکار ہیں۔
ادھر گج ندی کے حفاظتی پشتے کو نقصان پہنچنے سے 300 سے زائد گاؤں زیرآب آگئے ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق سیلاب سے علاقے میں بڑے پیمانے پرتباہی آئی ہے اور ایک لاکھ کے قریب آبادی کے شہر جوہی کے بھی ڈوبنے کا خطرہ ہے۔
برساتی ریلے کا رخ اب منچھر کے علاقے کی جانب ہے، زمینی راستہ منقطع ہونے کے باعث نقصانات کا اندازہ لگانا فوری طور پر ممکن نہیں تاہم پاک فوج کا ریلیف اور ریسکیو آپریشن متاثرہ علاقوں میں جاری ہے، پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ نے 300 سے زائد متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کشتیوں کی مدد سے پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقام پر پہنچایا جارہا ہے، میڈیکل کیمپ میں لوگوں کو طبی امداد اور تازہ کھانا دیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ روز دادو کے متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور امدادی کاموں اورشگاف سے متاثرہ مقامات کا جائزہ لیا۔