14 اگست یوم آزادیِ مملکت ِاسلامہ پاکستان

Pakistan independence Day 14 August

Pakistan independence Day 14 August

تحریر : میر افسر امان

پاکستان مثل مدینہ ا للہ تعالیٰ کی طرف سے مسلمانانِ برصغیر کو عطیہ ہے جس کی جتنی بھی قدر کی جائے کم ہے۔ مدینہ النبی ۖ مسلمانوں کے لئے آگے بڑھنے کی بنیاد تھی تو مو جودہ پاکستان مثل مدینہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس تسلسل کو آگے بڑھانے کا ذریعہ بنے گا ان شاء اللہ۔ پاکستان کچھ آسانی سے نہیں بن گیا تھا اس کے لئے مسلسل جدوجہد کی گئی تھی اللہ تعالیٰ نے حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کے ہاتھوں سے اس کی بنیاد رکھی اور اس کو ہمیشہ کے لئے اپنی رحمت کے سائے میں لے لیا۔ یہ کوئی خوش گمانی نہیں ہے بلکہ حقیقت ہے ہندوئوں کی آبادی کے طوفان سے، ہندوستان کے متحدہ قومیت کے پر فریب نعروںسے،اپنوں کی مخالفت سے،کیمونسٹوں کو شکست سے اور مروجہ جمہوری طریقے اپناتے ہوئے پاکستان کی کشتی کو طوفانوں سے نکال کر کنارے پہچانا صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی مدد اور حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کی ذہانت، مسلسل جدو جہد اور اخلاص کی وجہ سے ہوا۔ جب برعظیم کے مسلمانوں کے اپنے اللہ کے سامنے یہ کلمہ رکھاکہ”پاکستان کا مطلب کیالا الہ الااللہ ” تو اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو تحفہ کے طور پر مسلمانانِ براعظیم کو عطا کیا۔ اس کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔کسی شاعر نے اسی سلسلے میں کہا تھا اورکیا خوب کہاتھا۔

ہم لائے ہیں طوفان سے کشتی نکال کے

اس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے

ہمار ے آبائو اجداد نے اپنے بزرگوں کی قبروں کو چھوڑا،ہزاروں سالوں سے جن علاقوں میں رہ رہے تھے اُن علاقوں کو چھوڑا،پاکستان کی مہم میں حصہ لیا ، ہندوستان کے جن علاقوں میں پاکستان نہیں بننا تھا اس علاقوں کے مسلمانوں نے بھی اپنا مذہبی فریضہ سمجھتے ہوئے پاکستان کی جدوجہد میں حصہ لیا تھا۔ پورا ہندوستان ان نعروں سے گونج رہا تھا۔”بن کے رہے گاپاکستان ”…..”لے کے رہیں گے پاکستان”…..” پاکستان کامطلب کیا ”لا الہ الا اللہ”۔۔۔۔۔” مسلم ہے تو مسلم لیگ میں آ”۔ان لوگوں کے دل کے اندر مثل مدینہ ایک ریاست تھی جہاں اسلام کا بھول بالا ہو نا تھا۔ کیوں نہ ہو پاکستان بنانے والے محترم قائد کا یہ وعدہ تھا جب پاکستان وجود میں آ جائے گا تو اس میں قرآن اور حدیث کی روشنی میں ایک اسلامی فلاحی ریاست قائم کی جائے گی۔ اس لیے ٢٤ لاکھ انسانی جانوں کا نذرانہ مسلمانانِ ہند نے پیش کیا تھا۔عزت مآب خواتین کی آبرو ریزی کی گئی۔ معصوم بچوں کو نیزوں کی نوک پر اُچھالا گیا۔ کھربوں کی املاک کا نقصان برداشت کیا گیا۔دنیا کی سب سے بڑی ہجرت ہوئی۔ان گنت واقعات ہیں کیا کیا بیان کیا جائے۔

پورے ہند کے صوبوں کی مختلف تہذیب،تمدن،ثقافت اپنی اپنی انفرادیت قائم رکھتے ہوئے ایک اسلام کی تہذیب، تمدن،ثقافت میں تبدیل ہو گئی۔ مختلف قومیتوں نے ایک ملت رسولِ ہاشمی ۖ کا روپ دھا ر لیا۔ ایک قومی زبان اُردواختیار کر لی۔ اس موقعہ پر شاعر اسلام اقبال کا شعر یاد آرہا ہے:۔

اپنی ملت پہ قیاس اقوام مغرب سے نہ کر .
خاص ہے ترکیب میں قوم رسولِ ہاشمیۖ.

پورے ہندوستان کی مسلم قومیں ملت رسولِ ہاشمی ۖ کی شکل اختیار کر گئیں۔ اسی جذبے سے مختلف زبانوں نے ایک زبان اُردو کو اپنی قومی زبان بنا لیا ۔ جیسے رسول ۖ نے خطبہ حجتہ الودا ع میں فرمایا تھا۔ مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ پاکستان ایک مثل مدینہ کی شکل میں مسلمانانِ ہند کے دِلوں کے اندر سما گیا تھا۔انہیں مدینہ کی اسلامی ریاست،جو رسول ۖ نے اللہ کے حکم سے قائم کی تھی وہ اور خلافت راشدہ کا نظام، جس کوخلفاء راشدین نے کامیابی سے چلا کر دنیا کو دکھایا تھا یاد آ گئی۔دلوں کے اندر ایک جذبہ تھا جس نے پاکستان کے خواب کو حقیقت کے روپ میں ڈھال دیا۔ہمارا رب ،ہم سے خوش ہوا اور ایک ریاست ”پاکستان” مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے تحفہ کی صورت میں مل گئی۔ علامہ اقبال کا خواب اورقائد اعظم کا قول ،کہ پاکستان اُس وقت وجود میں ا گیا تھا جب ہندوستان کا پہلا شخص مسلمان ہوا تھا، پورا ہو گیا۔

پاکستانیوں! جب سے پاکستان بنا ہے کیا مصیبتوں میں گرا ہوا نہیں ہے؟ مقتدر حلقوں نے اسے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے۔ یہ اللہ کا کرم اور غیبی مدد نہیں تواور کیا ہے؟ کہ اس نے پاکستان کو قائم رکھا ہوا ہے اور اللہ کے حکم سے ابد تک قائم رہے گا (ا ن شاء اللہ) بس ہم سب اپنا اپنا حصہ اس کی ترقی اور بقاء کے لئے لگا دیں ۔پاکستان کی آزادی کے وقت اللہ سے کیا ہوا وعدہ پاکستان کا مطلب کیا ”لا الہ الا اللہ” پورا کرنے لے لیے پاکستان میں اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے اپنی کوششوں دوچند کر دیں۔

٢
پاکستانیوں! آپ کی نگاہ اس طرف نہیں گئی ہے دنیا کی تاریخ میں اتنی قلیل مدت میں کوئی بھی ملک اتنا دبائو نہیں برداشت کر سکتا جتنا پاکستان نے کیا ہے۔یہ وہ پاکستان ہے جس نے٧٢ سال کی عمر میں٧ جنگیں لڑیں (1) تقسیم کے وقت١٩٤٨ئ میں پاک بھارت کشمیر کی جنگ۔ ( ٢)1965 میں ہندستان کی مسلط کردہ پاک بھارت جنگ۔(٣) 1971 میں ہندستان کی طرف سے مسلط کردہ پاک بھارت جنگ(4) 1999 میںکارگل کی پاک بھارت جنگ ۔(٥)١٩٧٩ء میںدنیا کی سپر پاورطاقت روس سے افغانستان میں جنگ اور د نیاکی سب سے بڑی٥٠ لاکھ مہاجرت کو اپنے ملک میںپناہ دی۔ آج ٣٣سا ل گزر جانے کے باوجود اب بھی١٧ لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں جن کا بوجھ پاکستان برداشت کر رہا ہے(٦) ٢٠٠١ء سے موجودہ دوسری سپر پاور امریکہ کی مسلط کردہ جنگ ۔(٧) بھارت کے بالا کوٹ پر فضائی کی جنگ جس میں بھارت کے دو جہاز گرائے اور ایک پالٹ ابھی نندھن کو گرفتار کیا۔ اس کے باوجود پاکستانیوں پاکستا ن زندہ بلکہ ایٹمی قوت بھی ہے۔یہ وہ پاکستان ہے جس نے عرب اسرائیل جنگ میں اسرائیل کے چھ ایف سولہ جہاز گرائے تھے۔ جب کہ سارا عرب اسرائیل کے آگے گھٹنے ٹیک چکا تھا۔

یہ وہ پاکستان ہے جس نے١٩٩٩ء میںسری لنکا کی٦٠٠٠٠ آرمی کو انڈیا کے تربیت یافتہ تامل ٹاگر کے محاصرے میں تھی ،تو پوری دنیا میں صرف پاکستان نے ہی آگ اور خون کے میدان میںاُ تر کر سری لنکا کی آرمی کو بچایا لیا…..یہ وہ پاکستان ہے جس کے خلاف امریکا،اسرائیل انڈیا اور امریکہ نے اتحاد کر لیا ہے لیکن اس وقت تک وہ اللہ کے حکم سے ناکام ہیں۔یہ وہ پاکستان ہے جس کو ناکام ریاست کے مقام تک پہنچانے کے لیے عالمی سازشیں کام کر رہی ہیں ۔اس ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا گیا ہے اور مزید تباہ کرنے کے لیے مقامی ایجنٹ پیدا کر لیے گئے ہیں۔ جنہوں نے عالمی سازش کے تحت پاکستان کے معاشی حب کراچی میں تباہی مچائی ہوئی ہے۔ تاکہ اس کی معیشت کو ختم کر کے ایک ناکام ریاست بنا کر اس کے ایٹمی پروگرام کو ختم کیا جائے یا اسے اقوام متحدہ کے حوالے کر دیا جائے۔

اس سازش کو بین الاقوامی میڈیا بھی آشکار کر چکا ہے۔ جس کی ہمارے سپہ سالار نے امریکا کے صدر اوباما کوتحریری شکایت بھی کی ہے ۔یہ وہ پاکستان ہے جسے تباہ کرنے کے لیے پڑوس میں٤٠ ملکوں سے زیادہ ناٹو افواج موجود ہیں جن کی شہ پر آئے دن اس کی سرحدوں پر افغانستان سے حملے ہو رہے ہیں۔تازہ دھمکی ناٹو فوج کے چیف نے دی کہ جب تک شمالی وزیرستان میں حقانی نٹ ورک کے خلاف آپریش نہ ہو گا سرحد پر حملے ہوتے رہیں گے۔٢٠٠١ء میںامریکا کی دھمکی کے وجہ سے ہمارے بزدل فوجی جنرل پرویز مشرف نے اپنے پڑوسی مسلمان ملک، جس کے ساتھ ہماری سرحدیں محفوظ تھیں، امریکہ کو بھری، بری اور فضائی لاجسٹک سہولتیں دیں۔اس کوجنگی استعمال کے لیے پاکستان کے ایئر پورٹ دیے۔ پاکستان میں فوجی اڈے قائم کرنے کی اجازت دی۔ پاکستان کا نام نہاد اتحادی امریکا اس کو آئے دھمکیاں دیتا رہتا ہے ۔

پاکستان سے بات چیت کرانی کی درخواست کی۔ پاکستان نے طالبان سے مذاکرات مدد کی۔ طالبان سے شکست کے بعد ہوش ٹکانے آئے ہیں۔ ناٹو اتحادیوں نے ایک ایک کرکے اپنی فوجیں نکالیں۔ معاہدے کے تحت افغانستان سے نکل جائے کی تیاری کر رہا ہے۔ افغانستان کی امریکا بھارت پٹھو قوم پرست حکومت نے طالبان کے سارے قیدی آزاد کر دیے ہیں۔اس سے قبل جنگ میں شرکت کی وجہ سے پاکستان کے جنرل ہیڈ کواٹر، آئی ایس آئی کے ہیڈ کواٹر، پولیس کے ہیڈ کواٹر،نیوی کی انسٹالیشن،ائیر فورس کی انسٹالیشن، اس کے بازاروں، اس کے اسکولوں ، اس کی مساجد، اس کے امام بارگاہوں،اسکے بزرگوں کے مزاروں، اس کے سیاسی جلسوں،اس کے سیاسی لیڈروں،سیاسی لیڈروں کے بچوں،اس کے علمائ،اس کے دانشوروں پر خود کش حملے ہوئے اور تاحال ہو رہے ہیں۔ ناٹو سپلائی کی وجہ سے اس کے روڈ تباہ ہو گئے ہیں امریکا کی برپا کی ہوئی وار آن ٹیرر میں فرنٹ لین اتحادی ہونے کی وجہ سے پاکستان کا١٥٠ ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ اپنے ہی ملک میںسوات ، باجوڑ،جنوبی وزیرستان اور دوسرے علاقوں کے شہریوں کو مہاجرت کی تکالیف برداشت کرنی پڑیں ہیں اور ابھی تک تکالیف برداشت کر رہے ہیں۔

قارئین ! الحمداللہ ! شکر الحمد اللہ ! اتنی دشواریوں کے باوجود پاکستان اندردونی اور بیرونی دشمنوں کا سامنا کر رہا ہے… اس لئے پاکستانیوں! پاکستان پر فخر کرو اور مایوسی پھیلانے والوں کوبرجستہ جواب دو اور ایسے بے ہمتے لوگوں کو ہمت دلائو۔ پاکستان کایوم آزادی دھوم دھام سے منائو۔ اس دن اس کی ترقی کے لیے اللہ تعالیٰ سے عائیں مانگو۔ اس لئے کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں ۔اگرپاکستان خدانخواستہ نہیں ہے تو ہم نہیں ہیں۔

ہمار پیارا وطن پاکستان۔۔۔ ہماری پہچان پاکستان!!! پاکستان …پاکستان زندہ باد پائندہ باد

Mir Afsar Aman

Mir Afsar Aman

تحریر : میر افسر امان