کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا کی عالمی وبا کے باوجود پاکستان سے پھل اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق ایک ایسے وقت میں جبکہ دنیا بھر میں تجارت کو سخت مشکلات کا سامنا تھا اور لاک ڈاﺅن کی وجہ سے اشیاء کی بروقت ترسیل ممکن نہ تھی، پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن نے کورونا سے پیدا ہونے والے چیلنجز کو امکانات میں بدلنے کے لیے خصوصی حکمت عملی اختیار کی جس میں وفاقی حکومت نے قدم قدم پر ایکسپورٹرز کا ساتھ دیا اور ایکسپورٹ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے بروقت اقدامات اٹھائے گئے۔ پاکستان نے فضائی راستے سے ایکسپورٹ مشکل ہونے کے سبب زمینی اور سمندر کے راستے سے ایکسپورٹ کی حکمت عملی اختیارکی ، افغانستان اور ایران کی منڈیوں پر توجہ دی گئی اور وفاقی حکومت نے بھی پی ایف وی اے کی نشاندہی پر فوری طور پر افغانستان اور ایران کے ساتھ ایکسپورٹ کے مسائل حل کیے جس سے ایکسپورٹ کو فائدہ ہوا۔
پاکستان نے گزشتہ سیزن نہ صرف کینو کی ایکسپورٹ کے امکانات سے فائدہ اٹھایا کورونا کی وبا سر اٹھا رہی تھی تو دنیا میں وٹامن والے پھلوں اور سبزیوں کی ضرورت تھی لیکن لاجسٹک کے مسائل درپیش تھے۔ پاکستان نے کینو کے علاوہ پیاز اور آلو کی ایکسپورٹ میں اضافہ کیا اور کورونا کے عروج کے دوران دنیا میں پاکستان کے خوش ذائقہ اور غذائیت سے بھرپور آم ایکسپورٹ کیے۔ پی ایف وی اے کی کاوشوں سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے اپنا فریٹ کم کیا جس سے ایکسپورٹرز کو خلیجی ریاستوں اور متحدہ عرب امارات کی منڈیوں میں درپیش مسابقت کو آسان بنانے کا موقع ملا اسی طرح بھارت کی جانب سے پیاز کی ایکسپورٹ بند کیے جانے اور پاکستان میں وفاقی حکومت کو پیاز کی ایکسپورٹ کھولنے کے لیے قائل کرکے پی ایف وی اے نے ایکسپورٹ میں اضافے کی راہ ہموار کی اور مقامی مارکیٹ میں بھی آلو اور پیاز کی قیمت میں استحکام رہا جس کی وجہ سے فارمرز کو بھی فائدہ پہنچا۔
وحید احمد نے کہا کہ پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ کا تسلسل نہ صرف جاری رکھا جائے گا بلکہ اس میں اضافہ کے لیے بھی اقدامات کیے جائیںگے۔ اس مقصد کے لیے پی ایف وی اے نے فارم سے شیلف اور برآمدات کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا مرتب کردہ ہارٹی کلچر ویژن وفاقی حکومت کو پیش کردیا ہے جس کے تحت پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ کے لیے قلیل مدت، وسط اور طویل مدت کے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں ان اقدامات پر عمل کرکے پاکستان آئندہ دو سال میں پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ ایک ارب ڈالر تک بڑھا سکتا ہے جبکہ پانچ سال میں برآمدات دو ارب ڈالر اور دس سال میںچھ ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ ہارٹی کلچر ویژن پر عمل درآمد کرکے پانچ سال میں براہ راست 18لاکھ روزگار کے مواقع مہیا کیے جاسکتے ہیں اور 10سال میں 30لاکھ افراد کو روزگار فراہم کیا جاسکتا ہے۔