فلسطینی قیادت نے امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کو مسترد کر دیا

Mahmoud Abbas

Mahmoud Abbas

فلسطین (اصل میڈیا ڈیسک) فلسطینی قیادت نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار کرنے کے معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔ فلسطینی قیادت نے اس حوالے سے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اس سے قبل فلسطینی صدر محمود عباس نے جمعرات کے روز اپنے مشیران کے ایک “فوری اجلاس” طلب کیا تھا تا کہ اس معاہدے کے حوالے سے بیان جاری کرنے سے قبل اس سمجھوتے کو زیر بحث لایا جا سکے۔

فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی “وفا” کے مطابق محمود عباس نے نے ایک فوری اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس کے بعد امریکا، امارات اور اسرائیل کی جانب سے جمعرات کے روز سامنے آنے والے مشترکہ اعلان کے حوالے سے بیان جاری کیا جائے گا۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جمعرات کے روز اپنے اکاؤنٹ پر کی جانے والی ٹویٹ میں لکھا کہ یہ ایک “تاریخی دن” ہے۔ یہ امارات اور اسرائیل کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے حوالے سے معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں اعلان پر پہلا اسرائیلی رد عمل تھا۔ اس معاہدے کے متن کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات قائم ہوں گے اور اس کے مقابل اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کا ایک وسیع حصہ ضم کرنے کے منصوبے پر عمل درامد روک دے گا۔

بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے کہا کہ امارات کے ساتھ معاہدہ خطے کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے مطابق امارات نے صحراء کو ایک ترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کر دیا ،،، امارات کے ساتھ معاہدہ خطے کی ترقی میں مدد گار ثابت ہو گا۔

نیتن یاہو نے یاد دلایا کہ اسرائیل نے مصر، فلسطینی اتھارٹی اور اردن کے ساتھ سمجھوتوں پر دستخط کیے۔ ان کے مطابق دیگر عرب اور اسلامی ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کر سکتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ترجمان نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ “ہم فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے پر پوری طرح کاربند ہیں”۔

اس سے قبل جمعرات کے روز ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے اعلان کیا تھا کہ ان کے ملک نے اسرائیل کے ساتھ اس بات پر اتفاق کر لیا ہے کہ “مشترکہ تعاون کی جانب روڈ میپ وضع کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات قائم کیے جائیں گے”۔

بن زاید نے اپنی ٹویٹ میں مزید بتایا کہ جمعرات کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے کے دوران اس بات پر اتفاق رائے ہو گیا کہ اسرائیل فلسطینی اراضی کو ضم کرنے کے منصوبے پر عمل درامد روک دے گا۔

اس بات کی تصدیق تینوں فریقوں کی جانب سے جاری مشترکہ بیان سے بھی ہوتی ہے۔