واشنگنٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی خفیہ ایجنسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے طالبان جنگجوؤں کو افغانستان میں امریکی اور اتحادی افواج کو نشانہ بنانے پر انہیں انعامات فراہم کیے تھے۔
پیر کے روز امریکی نیٹ ورک ‘سی این این’ کی جانب سے نشر کردہ ایک رپورٹ میں امریکی خفیہ اداروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال ایران کی جانب سےعسکریت پسند طالبان کے کم از کم 6 حملوں سے متعلق ادائیگیوں کی نشاندہی کی تھی جن میں دسمبر میں امریکی فضائی اڈے پر خودکش بم دھماکے بھی شامل تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق 11 دسمبر 2019ء کو بگرام ایئر بیس پر ہونے والے حملے کے بعد ایران کی طرف سے طالبان کو انعامات دیے گئے۔ اس حملے میں دو امریکی شہری ہلاک اور 70 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پینٹاگون بریفنگ دستاویز کے مطابق چار امریکی ملازمین بھی شامل تھے۔
طالبان کو پیسے کی ادائیگی میں ایران کے ملوث ہونے کا یہ انکشاف امریکا اور پوری دنیا کے میڈیا میں امریکی افواج کے خلاف حملے کرنے کی روس کی ادائیگی پر وسیع بحث کے بعد سامنے آیا ہے۔ تاہم روس نے افغانستان طالبان کو امریکا اور اس کے اتحادیوں پر حملوں کے لیے مالی مدد کی فراہمی کی تردید کی تھی۔
اس رپورٹ میں یہ اشارہ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں سب سے نمایاں امریکی فوجی مرکز بگرام ایئر بیس پر حملہ انتہائی نفاست اور منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔ اس حملے نے افغان حکام کی تشویش میں اضافہ کیا کیونکہ اس سے امریکی فوج کی دفاع کے حوالے سے بعض کمزوریوں کی بھی نشاندہی ہوتی ہے۔
پینٹاگون کی بریفنگ دستاویز میں یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ حملے میں خود کش کار بمبار کے ذریعہ IED کا استعمال کیا گیا تھا۔ دھماکے کے فورا بعد 10 کے قریب طالبان جنگجووں کی مقامی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہوئی تاہم وہ سب امریکا کے ایک فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔