سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی وزارت خارجہ کی وزارت نے کہا ہے کہ مملکت لبنان کے سابق وزیراعظم مقتول رفیق الحریری کے قتل سے متعلق خصوصی ٹریبونل کے ذریعہ جاری کردہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس پرعمل درآمد پر زور دیتی ہے۔
لبنان کے خصوصی ٹریبونل کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رفیق حریری کے قتل میں حزب اللہ قصور وار ہے کیونکہ اس کا ایک رکن قتل کے اس گھناؤنے جرم کا مرتکب ہوا تھا۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ رفیق حریری کے قتل سے متعلق ٹریبونل کا فیصلہ حقائق پر مبنی ہے۔ اس فیصلے کے بعد رفیق حریری کے قاتلوں کو گرفتار کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جانی چاہیے۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت حزب اللہ اور اس کے دہشت گرد عناصر کو انصاف طلب کے کٹہرے میں کھڑا کرنے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتی ہے۔ حزب اللہ لبنان، خطے اور دنیا میں ایرانی حکومت کا ایک آلہ ہے جو ایران کے اشاروں پر دہشت گردی کی کارروائیوں میں پیش پیش رہتی ہے۔ حزب اللہ کے ہاتھوں رفیق حریری کے قتل سے لبنان کی سلامتی پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے۔
خیال رہے کہ نیدرلینڈز کے شہر ہیگ میں قائم بین الاقوامی خصوصی ٹرائبیونل برائے لبنان ( ایس ٹی ایل) نے14 فروری 2005ء کو تباہ کن بم دھماکے میں ماخوذ کیے گئے چار مدعاعلیہان میں سے صرف ایک مجرم قرار دیا ہے اور باقی تین کے بارے میں کہا ہے کہ انھوں نے دہشت گردی کے اس حملے میں صرف عمومی معاونت کی تھی۔
ٹرائبیونل نے منگل کے روز لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری اور دوسرے 21افراد کے بم دھماکے میں قتل کے واقعے کا تفصیلی فیصلہ سنایا ہے۔ ہیگ میں آج عدالت کی کارروائی کے آغاز سے قبل چار اگست کو بیروت میں تباہ کن بم دھماکے میں مرنے والے افراد کی یاد میں ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی گئی۔