دشمن جتھے جتنا چاہیں گٹھ جوڑ کر لیں ترکی کی ترقی کے سامنے بند نہیں باندھ سکیں گے: ایردوان

Recep Tayyip Erdogan

Recep Tayyip Erdogan

ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم اور بحیرہ ایجئین میں ترکی کی کاروائیاں عدل و انصاف کی بنیادوں پر ہیں۔

صدر رجب طیب ایردوان نے بیش تیپےملت کنوینشن سینٹر میں منعقدہ 2020۔2021 عدلیہ سال کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ خود کو سُپر، طاقتور اور خوشحال سمجھنے والی حکومتوں کی سیاسی و ڈپلومیٹک بیان بازیاں اب ان کے مظالم کی پردہ پوشی نہیں کر پا رہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ جمہوریت، تحفظ اور رفاح کا گنے چُنے معاشروں میں رہنا اور دیگر ممالک کا ان ممالک کے خدمتگار کے علاوہ اور کوئی اہمیت نہ رکھنا ایک ایسی متناقض سوچ ہے کہ جس کا پردہ اب چاک ہو چکا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم اور بحیرہ ایجئین میں ہماری کاروائیوں کی طے میں کارفرما جذبہ اپنے حق اور عدل و انصاف کی تلاش ہے۔ 7 لاکھ 80 ہزار مربع کلو میٹر کے ایک وسیع و عریض رقبے کو نظر انداز کر کے محض 10 مربع کلو میٹر ساحلی پٹی والے جزیرے سے ترکی کو اس کے ساحلوں میں قید کرنے کی کوشش ناانصافی کا کھلا اظہار ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بحیرہ روم کے وسائل پر اس کے اطراف کے تمام ممالک کا حق ہے لیکن اس دولت پر تنہا قابض ہونے کی کوشش مکمل معنوں میں جدید استبدادیت کی ایک مثال ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ “ہم اس پتلی تماشے سےاب تنگ آ چکے ہیں۔ ایک ایسے ملک کو، جس کا خود اپنی عوام کو کوئی فائدہ نہیں، ترکی جیسی علاقائی طاقت کے سامنے لقمے کے طور پر پھینکنے کی کوشش اب مضحکہ خیز ہونا شروع ہو گئی ہے۔ یہ دشمن جتھے جتنا چاہیں گٹھ جوڑ کر لیں ترکی کی ترقی کے سامنے بند نہیں باندھ سکیں گے۔