لاڑکانہ (اصل میڈیا ڈیسک) صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے بنگلے پر نیب نے چھاپہ مارا۔ نیب حکام نے لاڑکانہ کے علاقے فرید آباد میں سہیل انور سیال کے بنگلے پر چھاپہ مارا، اس موقع پر نیب کے ہمراہ لیڈی پولیس اہلکار بھی موجود تھیں۔
نیب حکام نے سہیل سیال کے بنگلے پر چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بنگلے کے اندرونی حصوں کی تلاشی لی گئی۔
نیب کے مطابق نیب سکھر نے لاڑکانہ میں سہیل انور سیال کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے جن میں پہلاچھاپا سیال ہاؤس لاڑکانہ سٹی، دوسرا انورپیلس گاؤں فرید آباد تحصیل باقرانی اور تیسرا چھاپا سیال پیلس گاؤں فرید آباد تحصیل باقرانی میں مارا گیا۔
نیب کے مطابق سہیل انور سیال کےقریبی ساتھی اسد کھرل کے گھرپربھی چھاپا ماراگیا اور چھاپوں کےدوران تمام رہائش گاہوں میں ایک ایک کمرےکی تلاشی لی گئی جب کہ تمام رہائش گاہوں سےاہم دستاویزات تحویل میں لی گئیں ہیں۔
نیب نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران رہائش گاہوں کی پیمائش بھی کی گئی جس میں سیال ہاؤس فرید آباد 4 ایکڑ رقبے پر محیط ہے اور اس کا ایک حصہ سرکاری زمین پر تعمیر کیا گیا ہے۔
سہیل انور سیال نے کہا کہ میں ضمانت پر ہوں، اپریل 2019 میں نیب نے انکوائری کی تھی، جب جب نیب نے بلایا میں گیا ہوں اور ابھی سیلاب کی وجہ سے میرپور خاص میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی ٹیم نے آمد سے قبل کوئی نوٹس نہیں دیا، نیب والے جس گھر پر ہیں وہ میرے والد کے نام پر ہے جو ایف بی آر ڈیکلیئر ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھاکہ میرے والد 6 ماہ پہلے انتقال کرچکے ہیں اور ان کی جائیداد کو بے نامی قرار دے کر مجھ پر تھوپا جارہا ہے، لاڑکانہ والے گھر سے دستاویزات ملنے کی خبر سراسر غلط ہے، نیب کو کوئی دستاویزات نہیں ملے۔