کوسووا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق یورپ کی جنوب ایشائی جمہوریہ کوسووا اور اسرائیل نے باہمی سفارتی تعلقات استوار کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
حالیہ فیصلہ دنیا بھر کے ملکوں کو تل ابیب سے گرم جوش تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ صدر ٹرمپ کے بہ قول ماضی کے حریف کوسوا اور سربیا نے معاشی تعلقات کو بھی معمول پر لانے کے لیے اتفاق کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کوسوا اور سربیائی حکام کی معیت میں اعلان کیا کہ ’’سربیا اور کوسوا نے معاشی تعلقات استوار کرنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی ہے۔‘‘
ٹرمپ انتظامیہ کے حکام سے دو روزہ ملاقاتوں کے بعد سربیا کے صدر الیسکندر وک اور کوسووا کے وزیر اعظم آوداللہ ہوتی نے سرمایہ کاری کے حصول اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی خاطر متنوع معاشی منصوبوں پر تعاون کے لیے اتفاق کیا ہے۔
البنانی نسل اکثریت پر مشتمل کوسووا نے لسانی جنگ کے خاتمے کے لیے نیٹو کی قیادت میں 2008 میں بمباری کے بعد سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔ ارتھوڈکس مسیحی اتحادی روس اور سلیوک اکثریت کا حمایت یافتہ سربیا، کوسووا کے اعلان آزادی کو تسلیم نہیں کرتا۔ بلغراد کی یورپی یونین میں شرکت کے لیے یہ پیشگی شرط تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ حال ہی میں ایران نواز حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے والا ملک سربیا، اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ یروشیلم منتقل کرے گا۔ درایں اثنا کوسووا نے بھی اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لاتے ہوئے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سربیا کے صدر اور میرے دوست کا شکریہ ادا کیا ہے۔ نیتن یاہو کے بہ قول سربیا کے سفارتخانے کو یروشیلم منتقل کرنے کے فیصلے پر اگلے پرس جولائی میں عمل درآمد ہو گا۔