جمبر (نامہ نگار) بیٹ 13 موٹروے آفس کے سامنے سے گزرنے والا ملتان روڑ جیسے اب موٹروے بھی کہا جاتا ہے پچھلے ایک سال سے جب بھی بارش ہوتی ہے یہ روڈ دریا کا منظر پیش کرتا ہے۔بارش ختم ہونے کے باوجود یہاں پر 24 گھنٹوں سے زائد ٹریفک بلاک رہنا معمول بن گیا ہے۔ بارش گرمی کی ہو یا سردی ٹریفک میں پھنسے مسافروں کے لیے یہ عذاب ہوتی ہے۔ رات سے جاری بارش کی وجہ سے جمبر ملتان روڑ کے ساتھ ساتھ تمام گلیاں تالاب بنی ہوئی ہیں۔ سی او ٹاؤن کمیٹی طیب مقصود اپنے عملے کے ساتھ صبح سے پانی کے نکاس کے لیے جمبرمیں سڑکو ں پرموجود ہیں۔ مقامی انتظامیہ جس میں اسسٹنٹ کمشنر آصف ڈوگر، سی او ٹاؤن کمیٹی جمبرطیب مقصود اورموٹروے ڈی ایس پی تنویر اصغر کھوکھر موقع پر پہنچ کر ٹریفک کلئیر کرانے کے ساتھ ساتھ روڑسے پانی کا نکاس بھی کراتے ہیں مگر پنجاب حکومت نے ابھی تک اس ایشو پر ایکشن نہیں لیا۔ انتظامیہ کے ٹریفک کھلوانے اور پانی نکلوانے کے بعد جمبر کی عوام جس اذیت سے نکلتی ہے اس کا احساس پنجاب حکومت کو نہیں۔
گندہ پانی جو کئی دن کھڑا رہتا ہے اس سے وبائی مرض پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔جب سروس روڈسے پانی خشک ہوجاتا ہے تو وہاں اتنی بجری اور مٹی ہوتی ہے کہ جب بھی کوئی گاڑی یا موٹرسائیکل گزرے تو روڈ کے ساتھ بیٹھے کاروباری حضرات اس گرد و غبار کو پھانکتے ہیں جس سے دمہ جیسی بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں۔ پاکستان گروپ آف جرنلسٹس پنجاب کے صدر عقیل خان کالمسٹ، جمبر پریس کلب کے صدر آصف تاج، تاجر برادری کے رہنما سعید خانزادہ، نواز پان شاپ، سابق ناظم الیاس خانزادہ اور راؤ فضل الرحمن نے وزیراعظم عمران خان، گورنر پنجاب اورپنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جمبر ملتان روڑپرپانی کاگندہ نالا نئے سرے سے تعمیر کیا جائے اور سروس روڑکو بھی دوبارہ سے بنایا جائے تاکہ کاروباری حضرات اور جمبر کی عوام کو سکھ کا سانس آسکے۔