یو اے ای (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔بدھ کو مئی کے بعد سب سے زیادہ کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے اور 883 نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
یو اے ای میں یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر اس خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ ملک میں اس وقت کووِڈ-19 کی وَبا کی دوسری لہر چل رہی ہے۔قبل ازیں 19 ،20 اور21 مئی کو اس وَبا کے عروج کے دنوں میں سب سے زیادہ کیس ریکارڈ کیے گئے تھے۔
امارات کی وزارت صحت نے بدھ کو کووِڈ-19 کے دو مریضوں کی وفات کی اطلاع دی ہے اور اب تک اس مہلک وائرس سے اموات کی تعداد 393 ہوگئی ہے۔
یو اے ای میں اگست کے آخر میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہ شروع ہوا تھا۔31 اگست کو 500 سے زیادہ کیسوں کی تشخیص ہوئی تھی۔اس کے بعد صرف 7 ستمبر کو 470 نئے کیسوں کا اندراج کیا گیا تھا۔اس کے سوا باقی دنوں میں 500 سے زیادہ کیس ہی ریکارڈ کیے جارہے ہیں۔
منگل کے روز کووِڈ-19 کے 644 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی تھی اور ایک مریض وفات پا گیا تھا۔حکام نے خبردار کیا ہے کہ غیر ذمے دارانہ کردار اور سماجی اجتماعات کی وجہ سے اس مہلک وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
یو اے ای کی حکومت کے ترجمان عمرالحمادی نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ کووِڈ-19 کا ایک مریض مزید 45 افراد کو بیمار کرنے کا سبب بنتا ہے اور ان میں سے ایک مریض وفات پاجاتا ہے۔
تاہم بعض ماہرین کے نزدیک یو اے ای میں کرونا وائرس کے ٹیسٹوں کی تعداد میں اضافہ بھی یومیہ تشخیص ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافے کا سبب ہوسکتا ہے۔اماراتی حکومت نے کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کے لیے چند نئے مراکز قائم کیے ہیں۔ ان میں سے دو شمالی امارت فجیرہ میں کھولے گئے ہیں اور وہاں مفت ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔
گذشتہ دو ایک روز ملک بھر میں 85917 نئے ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور ان میں سے مذکورہ نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔عمرالحمادی کے مطابق یو اے ای میں کووِڈ-19 کے تن درست ہونے والے مریضوں کی شرح (90 فی صد) دوسرے ممالک میں سب سے زیادہ ہے جبکہ شرح اموات (0۰5 فی صد) سب سے کم ہے۔