خالی کمرے میں اندھیرا سا بنا رکھا ہے

Sad

Sad

خالی کمرے میں اندھیرا سا بنا رکھا ہے
دل نے کیا تماشہ سا بنا رکھا ہے
اتنے شور میں بھی تنہائی ہے
گونگا بہرہ سا بنا رکھا ہے
جو کسی ضد پہ اڑا ہے تو اڑا بیٹھا ہے
عشق نے بچہ سا بنا رکھا ہے
اپنے حصے کی دیواروں میں پڑا رہتا ہے
غم نے تو ویرانہ سا بنا رکھا ہے
شائید تاروں سے روٹھ کر ساگر
چاند نے چہرہ سا بنا رکھا ہے

شاعر ۔شکیل ساگر