وائٹ ہاوس (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاوس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زہر دینے کی خطرناک کوشش ناکام بنا دی۔
‘سی این این’ نے بتایا ہے کہ رواں ہفتے وائٹ ہاؤس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ‘ریسین’ نامی زہر کا ایک پیکٹ قبضے میں لیا۔ یہ پیکٹ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیجا گیا تھا۔
سی این این نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایف بی آئی اور سیکریٹ سروس اس زہریلے پیکٹ کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ اس پیکٹ میں زہریلا ریسین مواد موجود ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ پارسل کینیڈا سے بھیجا گیا تھا۔ کینیڈا کی پولیس نے ٹرمپ کو لکھے گئے خط اور پارسل کے معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اس کے علاوہ زہر کی موجودگی کی تصدیق کے لیے ٹیسٹ کئے گئے۔ وائٹ ہاؤس کے لیے تمام میل پیغامات ترتیب دینے کے بعد اور وائٹ ہاؤس پہنچنے سے پہلے ایک آف سائٹ تنصیب میں جانچ پڑتال کی گئی اور زہریلے مادے کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی۔
ریسین ایک انتہائی زہریلا مرکب ہے جسے پہلے بھی متعدد “دہشت گردانہ ” کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔
اس کا استعمال پاؤڈر ، دانے دار یا دھوئیں کی شکل میں ہوسکتا ہے۔ اگر اسے نگل لیا جائے تو معدہ اور آنتوں میں متلی ، الٹی ، اور اندرونی خون بہنے کا سبب بنتا ہے۔اس کے بعد جگر ، تللی اور گردوں کا کو ناکارہ بناتا ہے اور خون کی گردش میں خرابی پیدا کرکے متاثرہ شخص کو موت سے ہمکنار کردیتا ہے۔