کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) شہر میں انسداد پولیو مہم 21 سے 27 ستمبر تک جاری رہے گی، انسداد پولیو مہم کے لیے کراچی انتظامیہ نے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، کمشنر کراچی سہیل راجپوت کی زیرصدار ت ان کے دفتر میں جائزہ اجلاس میں انسداد پولیو مہم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈی نیٹر فیاض عباسی، ایڈیشنل کمشنر ون اسد علی خان، تمام ڈپٹی کمشنرز، کمشنر کراچی انسداد پولیو ٹاسک فورس کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر سہیل میمن، عالمی ادارہ صحت، یونیسف، روٹری انٹرنیشنل اور بل گیٹس اینڈ ملنڈا فاؤنڈیشن کے نمائندے، محکمہ صحت، پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے افسران نے شر کت کی،اجلاس میں کمشنر کراچی کو انسداد پولیو مہم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
فیصلہ کیا گیا کہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے مانیٹرنگ نظام کو موثر بنایا جائے گا، اجلاس میں مائیکرو پلان اورمانیٹرنگ نظام کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ 22 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، کراچی میں انسداد پولیو مہم کے لیے 6 ہزار پولیو ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں، کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور خطرے کے پیش نظر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پولیو رضاکاروں کو کورونا سے بچاؤ کے لیے فیس ماسک پہننا اور ہینڈ سینی ٹائززکا استعمال لازمی ہوگا، کمشنر نے کہا کہ سپر ہائی رسک یونین کونسلوں میں مہم کی کامیابی کے لیے اور وائرس کے خاتمے کے لیے مربوط اور ترجیحی کوششیں کی جائیں، ان علاقوں میں مقررہ ماہانہ مہم کے بعد بھی وائرس کے خاتمے اور پولیو کی حفاظتی خوراک پلانے کا ہدف حاصل کرنے کی کوششیں جاری رکھی جائیں۔
انھوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں وہ خود ان علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیں گے، کمشنر نے کہا کہ انسداد پولیو قومی مقصد ہے تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے علاقوں میں اپنا کردار ادا کریں اور حساس یونین کونسلوں میں ترجیحی اقدامات کریں، کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ رابطہ قائم کرکے کام کریں اور یقینی بنائیں کہ علاقے کے لوگوں کا تعاون حاصل ہو، کمشنر نے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں ہر بار پولیو کے قطرے پلائیں اس سے ان کے بچوں کا مستقبل وابستہ ہے۔