عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے سرکردہ شیعہ رہنما نے خبردار کیا ہے کہ ملک کی موجودہ صورت حال میں عقل اور فہم و فراست کا مظاہرہ نہ کیا گیا ملک خانہ جنگی کا شکار ہوس کتا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود بعض مشکوک گروپ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
الصدرنے مزید کہا کہ میں سب کو مشورہ دیتا ہوں کہ استدلال، قانون اور حب الوطنی کا مظاہرہ کریں ورنہ عراق میں اہل تشیع ایک دوسرے کی گردنیں اڑانے لگیں گے۔
خیال رہے کہ مقتدیٰ الصدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کل سوموار کے روز بغدا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کاتیوشا راکٹوں سے کم سے کم دو افراد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے تھے۔
عراق کے ایک رکن پارلیمنٹ ظاہر العانی کا کہنا ہے کہ عسکری گروپوں نے جس جدید اسلحے کے حصول کا دعویٰ کیا ہے وہ آج استعمال رہا ہے۔ بغداد کے ہوائی اڈے پر ایک خاندان اور بچوں کو اسی اسلحے سے نشانہ بنایا گیا۔
قبل ازیں عراق کی النجبا ملیشیا کے سربراہ اکرم الکعبی نے دھمکی دی تھی کہ وہ بغداد میں امریکی سفارت خانے کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔
کل سوموار کو وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے موجودہ حالات اور ملک کو درپیش صورت حال سے نمٹںے کے لیے انٹیلی جنس کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔