اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کی مسلح افواج اور ایجنسیوں سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کیلئے بھیجا گیا ہدایات نامہ پارٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے جاری کیا۔
ہدایت نامے کے مطابق ملاقات ذاتی، سرکاری یا کسی بھی نوعیت کی نہیں ہوگی، ملاقاتیں اچھی نیت سے بھی کی جائیں توبھی ان سے تنازعات جنم لیتے ہیں۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی اور آئینی ذمہ داریوں سے متعلق ملاقات ضروری ہو تو نواز شریف کی منظوری سے کی جائیگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں نواز شریف نے پارٹی ارکان کی عسکری قیادت اور خفیہ ایجنسی کے نمائندوں سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ دنوں عسکری قیادت اور پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات کا معاملہ سامنے آیا تھا اور اس حوالے سے وزیر ریلوے شیخ رشید کاکہنا تھا کہ شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق سمیت عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما بھی شریک تھے۔
اس کے علاوہ نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف سے محمد زبیر کی دو بار ملاقاتیں ہوئیں، آرمی چیف سے محمد زبیر نے اگست کے آخر میں ملاقات کی، ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔
میجر جنرل بابر افتخار کے مطابق آرمی چیف سے محمد زبیر نے 7 ستمبر کو بھی ملاقات کی اور دونوں ملاقاتیں محمد زبیر کی درخواست پر ہوئیں، ملاقات میں نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق باتیں ہوئیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے واضح کیا کہ قانونی مسائل عدالتوں میں حل ہوں گے، آرمی چیف نے کہا کہ سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں ،ان باتوں سے فوج کو دور رکھا جائے۔