اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) برطانوی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے سے انکار کر دیا۔
لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کی 5 ویں کوشش بھی ناکام ہوگئی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ہائی کمیشن نے 5 مرتبہ ایون فیلڈ میں وارنٹس پر دستخط کرانے کی کوشش کی تاہم وارنٹ پرنوازشریف نے دستخط کیے نہ ہی شریف خاندان کے کسی اورفرد نے دستخط کیے۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کوبھی ہائی کمیشن کے دو عہدےدار ڈن ریون اسٹریٹ پر10 منٹ تک انتظار کرتے رہے تاہم ہائی کمیشن کے عہدیدار ایون فیلڈ کے استقبالیہ پر پہنچے بغیر واپس چلے گئے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فارن آفس کے توسط سے برطانوی حکومت سے وارنٹس کی تعمیل میں مدد کی درخواست کی گئی تھی تاہم برطانوی حکومت نے نوازشریف کے وارنٹس کی تعمیل کرانے سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق برطانوی حکومت نےکہا کہ وہ پاکستان کےاندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرےگی جب کہ وارنٹس کی تعمیل ان کا کام ہے نہ ہی مینڈیٹ ہے۔
اس صورتحال کے بعد پاکستان ہائی کمیشن کےپاس نوازشریف کےوارنٹ کی تعمیل کے محدود آپشن ہیں جس کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن رائل میل یا اپنے عملے کے ذریعے وارنٹس کی تعمیل کراسکتاہے تاہم دونوں صورتوں میں نوازشریف پر انحصار ہوگاکہ وہ رضاکارانہ طورپر دستخط کریں۔
پاکستانی ہائی کمیشن اس صورتحال سےاسلام آبادہائی کورٹ کوآگاہ کرچکا ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت ختم ہونے کے بعد عدالتی حکم کے باوجود سرینڈر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے 22 ستمبر کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور اپیلوں پر سماعت کے دوران حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کردی تھی۔ ان وارنٹس کی اب تک تعمیل نہیں ہوسکی ہے۔