اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں ہے لیکن ہم موجودہ کٹھ پتلی حکومت کے سامنے نہیں جھکیں گے۔
انسداد منشیات عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مجھ پر 15 کلو ہپیروئن کا جعلی کیس بنایا ہوا ہے، کہا جا رہا ہے کہ اثاثے غیر قانونی طور پر بنائے حالانکہ میرے میرے تمام اکاؤنٹس منجمد ہیں، بطور ایم این اے کا میرا اکاؤنٹ بھی فریز ہے، فیملی کے اکاؤنٹس بھی ڈیڑھ سال سے منجمد ہیں، ظلم و زیادتی اور نا انصافی 15ماہ سے جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو کیا ایکسپوز کرنا ہے، اب حکومت خود ایکسپوز ہو گئی ہے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ ہم ظالم حکومت کے سامنے کھڑے ہیں جھکنے والے نہیں، پی ڈی ایم نے تہیہ کر لیا ہے کہ منہگائی کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں، سیاستدان اور اپوزیشن سمیت سب لوگ محب وطن ہیں لیکن موجودہ حکومت کٹھ پتلی ہے، کبھی مضبوط نہیں ہو سکتی۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے 23 اکاؤنٹ سامنے لائے اور آڈٹ کرائے سب پتہ چل جائے گا۔
رہنما ن لیگ نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ چینی اسکینڈل میں 150 ارب روپے کی ڈکیتی کرنے والا لندن جا کر بیٹھا ہوا ہے جب کہ ظفر مرزا دواؤں میں اربوں روپے کما کر بیرون ملک چلے گئے لیکن وزیراعظم کو اربوں روپے کی کرپشن نظر نہیں آتی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصالحت کی پالیسی کا یہ مطلب نہیں کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر سمجھوتہ کریں، ملک میں آزاد اور شفاف احتساب ہونا چاہیے۔
رانا ثناء اللہ نے مطالبہ کیا کہ عمران خان وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں اور آزاد شفاف الیکشن میں حصہ لیں۔