عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے امریکا کی طرف سے بغداد میں اپنے سفارت خانے کی وارننگ کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایسی کوئی وارننگ نہیں دی گئی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ امریکا نے عراقی حکومت خبردار کیا ہے کہ وہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاوں کے خلاف فوری کارروائی شروع کرے اور انہیں امریکی سفارت خانے اور دیگر تنصیبات پر حملوں سے روکے ورنہ امریکا اپنا سفارت خانہ بند کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
ہفتے کے روزمقامی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے مصطفیٰ الکاظمی نے کہا کہ ہمیں یہ احساس ہے کہ امریکا کو عراق میں اپنے سفارتی مشنوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے پریشانی کا سامنا ہے۔ یہ پریشانی ان کا حق ہے مگر بعض لوگ عراق اور امریکا کے باہمی تعلقات میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ لوگ ہیں جو عراق کو بند گلی اور گمنام مستقبل کی طرف گھیسٹ رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں عراقی وزیراعظم نے کہا کہ عراق میں امریکی سفارت خانے اور دیگر تنصیبات پر ہونے والے راکٹ حملوں پر امریکیوں کی پریشانی بجا ہے۔ امریکا نامعلوم افراد کی طرف سے راکٹ حملوں کی روک تھام چاہتا ہے۔ راکٹ حملوں کا تازہ واقعہ حال ہی میں رضوانیہ کے مقام پر پیش آیا جہاں بچوں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ راکٹ حملوں کی روک تھام کے لیے امریکا کے مطالبے پر واشنگٹں کے ساتھ ہیں۔ ہم ان حملوں میں ملوث عناصر کو نکیل ڈالنے اور حملوں کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔