اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے معاملے پر پاکستانی ہائی کمیشن کے لندن کے افسران کا تحریری بیان سامنے آ گیا۔
پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہےکہ نوازشریف کے بیٹےکے سیکرٹری وقار احمد نے مجھے فون کرکے نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے کا بتایا، وقار احمد نے کہا تھا کہ وہ نوازشریف کی پارک لین لندن رہائش گاہ پر وارنٹس وصول کریں گے۔
تحریری بیان میں دلدار علی ابڑو نے کہا کہ ہائی کمیشن نے مجھے نوازشریف کے وارنٹس اس پتے پر تعمیل کرانےکی اجازت دی جس کے بعد وقار کے ساتھ اتفاق ہواکہ وہ 23 ستمبر کو دن 11 بجے وارنٹس وصول کریں گے، وقار کو بتایا قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان وارنٹس کی تعمیل کے لیے آئیں گے۔
تحریری بیان کے مطابق دلدار ابڑو نے مزید بتایا کہ 10 بجکر 20 منٹ پر وقار نے مجھے کال کرکے وارنٹس وصولی سےمعذرت کرلی۔
پاکستانی ہائی کمیشن کے قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ لندن میں نوازشریف کی رہائش گاہ پر17 ستمبرکو شام 6 بجکر 35 منٹ وارنٹس کی تعمیل کیلئے گیا، نوازشریف کے ذاتی ملازم محمد یعقوب نے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کیا جس کے باعث وارنٹ گرفتاری کی دستی تعمیل نہیں ہوسکی۔
قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان اور فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو کے متفرق بیانات اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت ختم ہونے کے بعد عدالتی حکم کے باوجود سرینڈر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے 22 ستمبر کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
عدالت نے نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کا بھی حکم دیا تھا لیکن برطانوی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے سے انکار کردیا تھا جس پر عدالت نے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے جانے والے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران کے بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی تھی۔