لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) مریم نواز نے کہا ہے کہ بیساکھیوں پر کھڑی حکومت جلد اپنے بوجھ سے گِرنے والی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے جاتی امرا میں ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں کی صحافیوں سے گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم آئین کے دفاع کی تحریک، عوامئ حق حکمرانی، ووٹ کی حرمت کی تحریک ہے۔ووٹ جو دو ہزار اٹھارہ میں چوری ہوا اس کا مقدمہ پی ڈی ایم لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بیساکھیوں پر کھڑی ہے جلد اپنے بوجھ تلے دب کر گر جائے گی۔ مہنگائی لاقانونیت میڈیا عدلیہ کے پریشر کا بھی مقدمہ لڑے گی۔ نوازشریف آئین ووٹ حرمت الیکشن چوری کی بات کرتے ہیں تو غدار قرار دیتے ہیں۔ غداری کا مقدمہ قائم کرکے کہتے ہیں اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلط شدہ سلیکٹڈ عمران خان کہتے نوازشریف اور اپوزیشن بھارت کی زبان بول رہاہے۔ جب نوازشریف نے ووٹ کی حرمت اور آئین کی بات کی بھارت اس دن خوش ہوتا ہے یا جب سقوط کشمیر پر خوش ہوتاہے۔ بھارت اس وقت خوش ہوتا ہے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم پر غداری کے پرچے کٹتے ہیں۔غداری کارڈ سے نہیں سامنے آ کر جواب دیں۔
مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ ن یا اپوزیشن اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرتی۔ ایف آئی اے کیا ادارہ نہیں اس کے افسر کو بٹھا کر کہتے ہیں نوازشریف مریم نواز اپوزیشن کے خلاف مقدمے بنائو،فارن فنڈنگ کیس پر سختی ہٹائو یہ اداروں میں گھسیٹنا کس کو کہتےہیں۔ پی ڈی ایم کی تحریک میں اداروں کو حکومت سے چھڑانے کےلئے جنگ لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ جلسے میں مولانا فضل الرحمن جائیں گے۔ بلاول بھٹو کو بھی گوجرانوالہ جلسے کی دعوت دوں گی۔ ابھی پی ڈی ایم کا جلسہ شروع نہ ہوا گوجرانوالہ انتظامیہ کو تبدیل کر دیاگیاکیونکہ وہ غیر آئینئ کام سے انکار کرتے رہے۔ جو مرضی کرلیں تحریک کامیاب ہو گی فیصلہ ڈرائنگ روم میں نہیں عوام کرے گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک کی تمام اپوزیشن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اکٹھی ہے ایسی حکومت جس کے بارے میں روز اول سے تمام جماعتوں کا اتفاق ہے کہ یہ تاریخی دھاندلی سے وجود میں آئی۔ حکومت کی نااہلی سے پاکستان کی معیشت کی عمارت کو زمیں بوس کر دیا۔ سیاسی جماعتوں نے حالات کا ادراک کرکے اتحاد قائم کیا ۔آل پی سی کا اعلامیہ کے مندرجات کے تحت کچھ مزید واضح کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں ںے کہا کہ سولہ اکتوبر کو آغاز گوجرانوالہ کے جلسے میں عوام کی شرکت ہوگی تاریخ ساز تحریک کا اس دن سے آغاز کیاجائےگا۔اٹھارہ اکتوبر کو کراچی میں مختلف پارٹیاں بیٹھ کر انتظامات کا جائزہ لیں گے۔ پچیس اکتوبر کو کوئٹہ جلسے سے قوم بیدار ہوگی سڑکوں پرمظاہروں میں آئے گی اسلام آباد میں دھرنا دیا گیا یقین ہے تنگ نظر لوگ سے منفی ہتھکنڈوں سے بے نیاز ہوکر میدان میں نکلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر مشکل کو عبور کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے جائز آئینی حکومت قوم کو دینا چاہتے ہیں تاکہ خود مختاری سے پالیسیاں بنا سکی ۔ داخلہ و خارجہ پالیسی بد نظمی کا شکار ہیں عام آدمی کی امید کی کرن بننا چاہتے ہیں پرعزم ہوکرقوم کو روشن مستقبل دینا چاہتے ہیں۔اس معرکہ کو کامیابی سے سر کیا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نوازشریف نے صدر پاکستان ڈٰیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان اور ان کے وفد کا جاتی امرا میں خیر مقدم کیا اور انہیں پی ڈی ایم کے صدر کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم سب اس فیصلے پر بے حد خوش ہیں۔ عوام بھی اس فیصلے پر بے حد خوش ہوئے ہیں کیونکہ آپ کی قیادت میں عوام کے حق حکمرانی، انہیں درپیش مسائل اور آئین کے حق میں آزادی مارچ کا ولولہ انگیز مرحلہ وہ دیکھ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب کے پی۔ڈی۔ایم کا صدر بننے پر مجھے اس لئے بھی اور زیادہ خوشی ہے کہ وہ ہمارے انتہائی قابل احترام بزرگ ہیں۔ پارٹی صدراور قائد حزب اختلاف محترم شہبازشریف صاحب کی گرفتاری کی آپ نے شدید مذمت کی جس پر آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ یہ گرفتاری قومی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف کو نوازشریف کا بھائی ہونے کی سزا دی جارہی ہے۔ شہبازشریف کو نظرئیے، آئین، عوام کے ساتھ کھڑے رہنے کی سزا مل رہی ہے۔ وہ ضمیراور وفا کے قیدی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوری، آئینی اور اسلامی شناخت کے حامل پاکستان کی آنے والی نسلوں کو منتقلی کے لئے یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے۔ آئین کی پاسداری اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ قائد محمد نوازشریف محافظ دستور بن کر سامنے آئے ہیں۔