کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی و وفاقی پارلیمانی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ صائمہ ندیم کا فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ۔اس موقع پر مرکزی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیات کے صدر محمد نعیم شیخ کی جانب سے تیسری میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔جس میںکمشنر کراچی سوہیل راجپوت،میاں زاہد حسین فورمر منسٹر انفورمیشن ٹیکنولوجی گورمنٹ سندھ و دیگر نے شرکت کی۔میری خوش قسمتی ہے کہ اس فورم پر خیالات کے اظہار کا موقع ملا ہے۔
اس موقع پر ایم این اے صائمہ نریم کا کہنا تھا کہ کراچی میں ماحولیاتی تبدیلی کا خاصہ اثر ہوا ہے،جب کراچی میں بارشیں ہوئی اور سیلابی صورت حال تھی تو بہت تباہ کاریاں ہوئیں۔کراچی میں گزشتہ کافی عرصے سے انفرا اسٹرکچر تباہ حال ہے، کسی نے اس طرف دھیان نہیں دیا ایک مجرمانہ خاموشی اختیار کی گئی یہاں کے اربابِ اختیار کی جانب سے۔جبکہ ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی حکومت آنے کے بعد کراچی کے مسائل کو توجہ کا مرکز بنایا گیا ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک کمیٹی بنائی گئی جو کراچی کی بحالی کے لیے کام کررہی ہے۔ماضی میں کراچی میں ماحول، انفرا اسٹرکچر، اور اربن پلاننگ کی طرف توجہ نہیں دی گئی۔ نہ ہی کوئی اقدامات کیے گئے۔ماحولیاتی کی تبدیلی کے اثرات پر وزیرِ اعظم عمران خان کا شروع سے فوکس تھا۔
پرائم منسٹر کی بلین ٹری سونامی مہم اور کلین گرین پاکستان مہم کا آغاز ہوچکا ہے ۔اس طرح کی میٹنگ کے ذریعے نتیجہ خیز پالیسیز بنائی جا سکتی ہے۔صدر مملکت عارف علوی صاحب نے بھی جب الیکشن ڈے سے پہلے بلین ٹری سونامی کا کراچی میں آغاز کیا تھا تو میں اس مہم کا بھی حصہ تھی۔منسٹری آف ماحولیات نے کچھ قوانین جاری کیئے ہے جس میں پیپر بیگز متعارف کروانے جا رہے ہیں جس سے ماحول پر خوشگوار اثر ہو گا۔ہمیں ونڈ اور سولر کی طرف جانا ہو گا جو ماحول دوست ہیں۔ہمارے پاس رینیوبل انرجی کی پالیسی آ چکی ہے جس پر کام کیا جائے گا۔ اور مکمل قانون سازی بھی کی جائے گی۔