ٹاک ٹاک کی بندش، پاکستان میں بحث

Tiktok

Tiktok

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان نے چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ اس موضوع پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین سخت ناراض نظر آتے ہیں۔

پاکستان کے ٹیلی موصولات کے نگران ادارے پی ٹی اے کی جانب سے گزشتہ روز کہا گیا تھا کہ چینی سوشل میڈیا ایپ ٹِک ٹاک کو اپنے پلیٹ فارم پر موجود غیرقانونی مواد پر کنٹرول سے متعلق موثر نظام تیار نہ کرنے پر بند کیا جا رہا ہے۔ جمعے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم پر ‘غیراخلاقی اور واہیات‘ مواد کی موجودگی سے متعلق شکایات موصول ہوتی رہی ہیں۔

پی ٹی اے کے بیان کے مطابق اس سلسلے میں اس کمپنی کو متعدد مرتبہ انتباہ جاری کیا گیا، تاہم اس کے جواب میں اس پلیٹ فارم کی جانب سے ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ اس پابندی کے بعد پاکستان میں صارفین کو ٹک ٹاک پلیٹ فارم پر ٹیکسٹ اور تصاویر کے بغیر خالی اسکرینز دکھائی دینے لگیں۔

تاہم پاکستان اور چین کے درمیان انتہائی قریبی تعلقات کی بنا پر یہ پابندی حیران کن بھی قرار دی جا رہی ہے۔

معروف ٹی وی اینکر اقرار الحسن اس حوالے سے اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھتے ہیں، ”میرا نہ تو ٹِک ٹاک پر کوئی(اصلی) اکاؤنٹ تھا اور نہ مستقبل قریب میں ایسا کوئی ارادہ تھا لیکن اس کے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ کسی بھی چیز پر پابندی مسئلے کا حل نہیں ہوتی، کسی بھی پلیٹ فارم پر موجود خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے نہ کہ مکمل طور پر اسے بند کر دیا جائے۔‘‘

سوشل میڈیا صارف مناہل ملک اپنی ایک ٹوئٹ میں کہتی ہیں، ”کسی ایپ کو بند کرنا کوئی پائیدار حل نہیں ہے۔ اگر یہی صارفین فیس بک، یو ٹیوب، انسٹا گرام یا ٹوئٹر پر اسی مواد کے ساتھ منتقل ہو گئے، تو کیا ہو گا؟ کیا حکومت ان کو بھی بند کر دے گی؟‘‘

دوسری جانب بعض سوشل میڈیا صارفین اس پابندی کا خیرمقدم بھی کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارف ابرار احمد خان ایک ٹوئٹ میں لکھتے ہیں، ”بہت شکریہ کہ آپ نے پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی۔ دعا ہے ہم اب پوری زندگی اسے دوبارہ نہیں دیکھیں۔‘‘