افغانستان (اصل میڈیا ڈیسک) افغان طالبان نے امریکی نیٹ ورک سی بی ایس نیوز کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے صدارتی الیکشن جیت جانے کے لیے پرامید ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے صدر ٹرمپ کی صحت کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جمعے کے روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی نیٹ ورک کو ٹیلی فون پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ”ہم پرامید ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن جیت جائیں گے اور افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو نکال لیں گے۔‘‘
طالبان کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا کے باعث خرابی صحت بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ایک دوسرے طالبان لیڈر کا سی بی ایس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ”جب ہم نے ٹرمپ کو کووڈ انیس لاحق ہونے کے بارے میں سنا تو ہم ان کی صحت کے بارے میں پریشان ہو گئے تھے۔ لیکن لگتا ہے کہ اب ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔‘‘
دوسری جانب صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والوں کی طرف سے طالبان کی اس حمایت کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان ٹم مورٹو نے سی بی ایس نیوز کو بتایا، ”طالبان کو یہ جان لینا چاہیے کہ صدر ہر طرح سے امریکی مفادات کا تحفظ کریں گے۔‘‘
افغان طالبان کی جانب سے صدر ٹرمپ کی یہ حمایت ان کے اس بیان کے بعد سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کرسمس تک افغانستان سے تمام فوجیوں کو نکال لیا جائے گا۔ ٹرمپ ایک عرصے سے یہ وعدہ کرتے آئے ہیں کہ وہ تمام امریکی فوجیوں کو افغانستان سے واپس بلا لیں گے۔
گزشتہ بدھ کے روز صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا، ”وہاں صرف تھوڑی تعداد میں اہلکار موجود رہیں گے، باقی سب کو کرسمس تک واپس بلا لیا جائے گا۔‘‘
طالبان نے ان کے اس بیان کا خیرمقدم کیا اور ساتھ ہی اس اعلان کو امریکا کے ساتھ ہونے والے امن معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے مثبت پیش رفت قرار دیا تھا۔
رواں برس فروری میں طالبان اور امریکا کے درمیان بیس سالہ جنگ ختم کرنے کے حوالے سے قطر میں ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس وقت طالبان اور افغان حکومت کے نمائندے دوحہ میں مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن ان مذاکرات میں ابھی تک کوئی واضح پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔
امریکا نے سن دو ہزار ایک میں نائن الیون حملے کے بعد افغانستان میں اپنی فوجیں اتار دی تھیں۔