ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی کریمیا کے غیر قانونی الحاق کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی کرے گا۔
صدر ایردوان اور یوکیرین صدر ولا دیمر زیلنسکی نے استنبول میں بین الاوفود مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرس کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر دو طرفہ اور بین الاوفود مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات کا جامع طور پر جائزہ لیے جانے پر زور دینے والے جناب ایردوان نے بتایا کہ ’’ہمارا باہمی تعاون دفاعی صنعت سے لیکر تعلیم تک، سیاحت سے لیکر شعبہ صحت تک وسیع پیمانے پر دو طر فہ فیصلوں کے اساس پر گہرائی حاصل کر رہا ہے۔ان مذاکرات میں ہم نے سرمایہ کاری میں اضافے کے ذریعے اقتصادی و تجارتی تعاون کو نئی سطح تک پہنچانے کی دو طرفہ خواہش کی تائید کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی ، خطے میں یوکیرین کو استحکام، سلامتی، امن وخوشحالی کے قیام کے لیے ایک کلیدی ملک کی نظر سے دیکھتا ہے، اس ملک کی حاکمیت کریمیا سمیت ملکی سالمیت و سیاسی یکجہتی کی ہم مکمل طور پر حمایت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ ترکی اور یوکیرین کے مابین تاریخی و انسانی روابط کے ایک اہم عنصر کریمیائی بھائیوں سے یوکیرین اداروں کے ہمراہ ہماری حمایت و تعاون جاری رہے گا۔
زیلنسکی نے بھی اس موقع پر کہا کہ ترکی اور یوکیرین کی باہمی سٹریٹیجک شراکت داری کو مزید گہرائی دینے اور دو طرفہ مفادات کے حامل ہر شعبے میں تعاون کو فروغ دینا ہمارے مقاصد میں شامل ہے۔